تمہارے عشق کی سینے میں یوں خوشبو اتر جائے
تمہارے عشق کی سینے میں یوں خوشبو اتر جائے
قیامت تک مری ہر پشت میں جس کا اثر جائے
میسر ہو مدینے کی گزر گاہوں میں یوں چلنا
ہو آگے آگے دل اور پیچھے پیچھے میرا سر جائے
ملیں خاک در سرکار ہم جو اپنے چہروں پر
تو اپنی زندگی کا اور آئینہ نکھر جائے
جسے ملتا ہو بن مانگے مرے آقا کی چوکھٹ سے
زمانے میں بھلا کیوں وہ ادھر جائے ادھر جائے
شہ لولاک کی چشم کرم ہو جس مسافر پر
فریدیؔ وہ تو ہر دشوار رستے سے گزر جائے
- کتاب : Takhilat (Pg. 263)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.