سن اے ری سکھی چل راز گلی یثرب کا بسیا آیا ہے
سن اے ری سکھی چل راز گلی یثرب کا بسیا آیا ہے
نگری نگری ایک دھوم مچی یثرب کا بسیا آیا ہے
ہر سو ہے قطب ابدال کھڑے کہتے ہے یہ سب چپکے چپکے
چلیا نے کیسی چال چلی یثرب کا بسیا آیا ہے
مخمور ہوا مدھم مدھم کیا جھوم کے اٹھا ابر کرم
ہر چار طرف رحمت برسی یثرب کے بسیا آیا ہے
کلیاں ہنس ہنس کر کھلنے لگیں شاخوں سے شاخیں ملنے لگیں
پھولوں سے چمن نے مانگ بھری یثرب کا بسیا آیا ہے
طوفان محبت جوش میں ہے دیوانہ نصیرؔ اب ہوش میں ہے
عشاق کی بگڑی بات بنی یثرب کا بسیا آیا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.