بھرن پھر ابر_رحمت لطف کی برسانے لگتے ہیں
دلچسپ معلومات
منقبت درشان غوث پاک شیخ عبدالقادر جیلانی (بغداد-عراق)
بھرن پھر ابر رحمت لطف کی برسانے لگتے ہیں
جو ہم مشکل میں نام غوث کو دہرانے لگتے ہیں
شرف کے تاج میں وہ بے بہا دردانے لگتے ہیں
جو ذرے پاؤں میں غوث الورا کے آنے لگتے ہیں
یہاں رندوں کے دامن کو نہیں چھوٹی ہے بد مستی
ودودی میکدے میں قادری پیمانے لگتے ہیں
عجب جائے سکوں ہے آستانہ غوث اعظم کا
جو آئیں سایۂ دیوار میں سستانے لگتے ہیں
طریقت میں دو آنکھیں ہیں ہماری غوث اور خواجہ
جو دیکھیں ایک سے وہ لوگ ہم کو کانے لگتے ہیں
خدا نے ان کو بخشی ہے کچھ ایسی شان محبوبی
جو دل آتے ہیں در پہ غوث کے نذرانے لگتے ہیں
تعالیٰ اللہ پائے غوث سے پامال ہونے کو
سر اتنے جھکتے ہیں اسعدؔ زمیں سے شانے لگتے ہیں
- کتاب : Sukhan Waraan-e-Izzat (Pg. 63)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.