کیا داغوں کے لالے چمن دل میں کھلے ہیں
کیا داغوں کے لالے چمن دل میں کھلے ہیں
احسان ہے جاناں یہ تیری گل بدنی کا
مازاغ کا سرمہ جو تیری آنکھوں میں دیکھا
دل پس گیا سینے میں غزال ختنی کا
بے تیر و کماں چاک کیا چاند کا سینہ
ہے ڈھنگ نرالا تیری ناوک فگنی کا
اس غیرتِ شمشاد کے میں قد پہ فدا ہوں
شیدا ہوں نہ طوبیٰ کا نہ سروِ چمنی کا
عشقِ رخ روشن میں جو ہم خاک ہوں مر کر
ہر ذرہ پہ دھوکا ہو سہیلِ یمنی کا
وہ لالۂ توحید اگا جب سے عرب میں
ہے ذکر کہیں غل کا نہ سروِ چمنی کا
پتھر پہ بھی رنگ اپنا جمایا یہ لبوں نے
دل ہو گیا خوں ناب عقیقِ یمنی کا
یہ خانۂ تن روح سے جس شے نے چھڑایا
وہ شوق ہے طیبہ کی غریب الوطنی کا
مرتا ہوں میں اک ترک طرح دارِ عرب پر
عاشق ہوں نہ عقبیٰ کا نہ دنیائے دنیٰ کا
کچھ بات نہیں کہہ دے سرِ حشر تو اے دل
عاشق ہے معینؔ ایک جوانِ مدنی کا
- کتاب : Tohfat-ul-Rasool
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.