Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

کیا داغوں کے لالے چمن دل میں کھلے ہیں

شاہ معین الدین آروی

کیا داغوں کے لالے چمن دل میں کھلے ہیں

شاہ معین الدین آروی

کیا داغوں کے لالے چمن دل میں کھلے ہیں

احسان ہے جاناں یہ تیری گل بدنی کا

مازاغ کا سرمہ جو تیری آنکھوں میں دیکھا

دل پس گیا سینے میں غزال ختنی کا

بے تیر و کماں چاک کیا چاند کا سینہ

ہے ڈھنگ نرالا تیری ناوک فگنی کا

اس غیرتِ شمشاد کے میں قد پہ فدا ہوں

شیدا ہوں نہ طوبیٰ کا نہ سروِ چمنی کا

عشقِ رخ روشن میں جو ہم خاک ہوں مر کر

ہر ذرہ پہ دھوکا ہو سہیلِ یمنی کا

وہ لالۂ توحید اگا جب سے عرب میں

ہے ذکر کہیں غل کا نہ سروِ چمنی کا

پتھر پہ بھی رنگ اپنا جمایا یہ لبوں نے

دل ہو گیا خوں ناب عقیقِ یمنی کا

یہ خانۂ تن روح سے جس شے نے چھڑایا

وہ شوق ہے طیبہ کی غریب الوطنی کا

مرتا ہوں میں اک ترک طرح دارِ عرب پر

عاشق ہوں نہ عقبیٰ کا نہ دنیائے دنیٰ کا

کچھ بات نہیں کہہ دے سرِ حشر تو اے دل

عاشق ہے معینؔ ایک جوانِ مدنی کا

مأخذ :
  • کتاب : Tohfat-ul-Rasool

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY
بولیے