برتر قیاس_و_فکر سے ہے اعتلائے_غوث
دلچسپ معلومات
منقبت در شان غوث پاک حضرت شیخ عبدالقادر جیلانی (بغداد۔عراق)
برتر قیاس و فکر سے ہے اعتلائے غوث
پھر چھوٹے منہ سے کیسے بیاں ہو سنئے غوث
تاریکیوں کا اس سے گزر ہو محال ہے
روشن ہے کہف زیست میں شمع ولائے غوث
ان کے حصار لطف و کرم میں وہ آ گیا
جس شخص کو بھی اپنا ثنا خواں بنائے غوث
اے عاشقان غوث کرو ناز بخت پر
سایہ کناں ہے تم پہ لو اے عطائے غوث
چن لو تونگری کے صدف تم بھی مفلسو
خواہاں ہے غوطہ خوروں کا بحر عطائے غوث
جس کی ضیا سے راہ تصوف ہے نور بار
مشکات معرفت میں دئے وہ جلائے غوث
دیگر کسی لقب سے ملقب نہ کیجیے
کافی ہے میرے واسطے ادنیٰٰ گدائے غوث
تیری نوازشات نے گرنے نہیں دیا
جب جب جہاں بھی میرے قدم ڈگمگائے غوث
وہ سرزمین معدن خیر کثیر ہے
جس خطۂ زمین پہ تشریف لائے غوث
نظروں میں جس کے آپ کا دربار ہو بسا
دنیا کا حسن کیسے اسے پھر لبھائے غوث
واصفؔ بڑے ہی ناز و تفاخر کی بات ہے
کنبہ قبیلہ دل سے ہے تیرا فدائے غوث
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.