جان_گل جان_فصل_بہاراں سرور_انبیا آ رہے ہیں
جان گل جان فصل بہاراں سرور انبیا آ رہے ہیں
تہنیت پیش ہے اہل ایماں سرور انبیا آ رہے ہیں
کس قدر لطف آور ہے موسم نصب ہیں ہر سو خوشیوں کے پرچم
ہے فضائے جہاں نور افشاں سرور انبیا آ رہے ہیں
جن کے سر پر ہے تاج رفعنا جن کی تبشیر دیتے ہیں عیسیٰ
رب کی کل سلطنت کے وہ سلطاں سرور انبیا آ رہے ہیں
جھوم کر برسا ہے ابر رحمت کھل رہے ہیں گل خیر و برکت
لہلہانے لگی کشت ویراں سرور انبیا آ رہے ہیں
شمع ظلمت لگی ٹمٹمانے امن کا ہر سو پھیلا اجالا
یعنی انصاف کا مہر تاباں سرور انبیا آ رہے ہیں
جشن یوم ولادت مناؤ گھر گلی اور محلے سجاؤ
شاہراہوں پہ بھی ہو چراغاں سرور انبیا آ رہے ہیں
ختم ہو جائے گی یاس و حسرت اور عطا ہو گا جام مسرت
ہو گا پورا ہر اک دل کا ارماں سرور انبیا آ رہے ہیں
جہل کا اب چھٹے گا اندھیرا چار سو ہوگی بس ضو اقرا
علم کی لے کے شمع درخشاں سرور انبیا آ رہے ہیں
ہاتھ آیا ہے خوشیوں کا گوہر سر پہ واصفؔ ہے رحمت کی چادر
قلب اہل محبت ہے شاداں سرور انبیا آ رہے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.