ہو جائے جو منگتا شہ_نواب علی کا
دلچسپ معلومات
منقبت درشان حضرت نواب علی شاہ حسنی جہاں گیری (فتح پور۔اترا پردیش)
ہو جائے جو منگتا شہ نواب علی کا
محتاج وہ دنیا میں رہے گا نہ کسی کا
خاک در نواب علی سر پہ سجا لے
جس شخص کو ہو شوق بہت تاجوری کا
لیتا ہے سبق مکتب نواب علی میں
تب جا کے کوئی بنتا ہے دیوانہ علی کا
حجرہ شہ نواب کا جس شخص کو مل جائے
کرتا نہیں دیدار کسی بارہ دری کا
چومیں در نواب کو آ آ کے شعاعیں
سورج بھی ادب کرتا ہے نواب علی کا
بجھ جاؤ ستاروں کی طرح ان کی گلی میں
مل جائے گا انداز تمہیں راہبری کا
منگتا نہ کسی اور کا در دیکھنے جائے
ٹکڑا جو ملے لنگر نواب علی کا
خواہش شہ نواب کے در پر ہوئی پوری
سوچا تھا کہ سیکھوں گا ہنر شیشہ گری کا
یاورؔ شہ نواب جسے کہتی ہے دنیا
بے مثل شہنشاہ ہے پندرہویں صدی کا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.