Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

ہو جائے جو منگتا شہ_نواب علی کا

یاور وارثی

ہو جائے جو منگتا شہ_نواب علی کا

یاور وارثی

MORE BYیاور وارثی

    دلچسپ معلومات

    منقبت درشان حضرت نواب علی شاہ حسنی جہاں گیری (فتح پور۔اترا پردیش)

    ہو جائے جو منگتا شہ نواب علی کا

    محتاج وہ دنیا میں رہے گا نہ کسی کا

    خاک در نواب علی سر پہ سجا لے

    جس شخص کو ہو شوق بہت تاجوری کا

    لیتا ہے سبق مکتب نواب علی میں

    تب جا کے کوئی بنتا ہے دیوانہ علی کا

    حجرہ شہ نواب کا جس شخص کو مل جائے

    کرتا نہیں دیدار کسی بارہ دری کا

    چومیں در نواب کو آ آ کے شعاعیں

    سورج بھی ادب کرتا ہے نواب علی کا

    بجھ جاؤ ستاروں کی طرح ان کی گلی میں

    مل جائے گا انداز تمہیں راہبری کا

    منگتا نہ کسی اور کا در دیکھنے جائے

    ٹکڑا جو ملے لنگر نواب علی کا

    خواہش شہ نواب کے در پر ہوئی پوری

    سوچا تھا کہ سیکھوں گا ہنر شیشہ گری کا

    یاورؔ شہ نواب جسے کہتی ہے دنیا

    بے مثل شہنشاہ ہے پندرہویں صدی کا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے