Sufinama

حکایت عاشق شدن بادشاہے بر کنیزکے و خریدن بادشاہ کنیزک را

رومی

حکایت عاشق شدن بادشاہے بر کنیزکے و خریدن بادشاہ کنیزک را

رومی

MORE BYرومی

    حکایت عاشق شدن بادشاہے بر کنیزکے و خریدن بادشاہ کنیزک را

    حکایت بادشاہ کا لونڈی پر عاشق ہونا اور بادشاہ کا لونڈی کو خریدنا

    بود شاہے در زمانے پیش از ایں

    ملک دنیا بودش و ہم ملک دیں

    اب سے پہلے زمانے میں ، ایک بادشاہ تھا

    (جس کی حکومت) ملک دنیا پر بھی تھی اور ملک دین پر بھی

    اتفاقا شاہ روزے شد سوار

    با خواص خویش از بہر شکار

    اتفاقا! ایک دن بادشاہ سوار ہوا

    اپنے خواص کے ساتھ شکار کے لئے

    یک کنیزک دید شہ بر شاہ راہ

    شد غلام آں کنیزک جان شاہ

    اس نے راستہ پر ایک لونڈی دیکھی

    بادشاہ کی جان اس لونڈی کی غلام بن گئی

    مرغ جانش در قفس چوں می‌‌طپید

    داد مال و آں کنیزک را خرید

    اس کی جان کا پرندہ جب پنجڑے میں تڑپا

    مال دیا اور اس لونڈی کو خرید لیا

    چوں خرید او را و برخوردار شد

    آں کنیزک از قضا بیمار شد

    جب اس نے اس کو خرید لیا اور کامیاب ہوگیا

    وہ لونڈی تقدیر سے بیمار ہوگئی

    آں یکے خر داشت پالانش نبود

    یافت پالاں گرگ خر را در ربود

    ایک شخص کے پاس گدہا تھا اس کا پالان نہ تھا

    اس نے پالان پا لیا تو ، گدھے کو بھیڑیا لے گیا

    کوزہ بودش آب می نامد بہ دست

    آب را چوں یافت خود کوزے شکست

    اس کے پاس پیالہ تھا ، پانی ہاتھ نہ آیا

    جب پانی پایا خود پیالہ ٹوٹ گیا

    شہ طبیباں جمع کرد از چپ و راست

    گفت جان ہر دو در دست شماست‌‌

    دائیں بائیں سے طبیبوں نے بادشاہ کو جمع کیا

    کہا، دونوں کی جان تمہارے ہاتھ میں ہے

    جان من سہلست جان جانم اوست

    دردمند و خستہ ام درمانم اوست

    میری جان معمولی ہے ، میری جان کی جان وہ ہے

    میں دکھی اور زخمی ہوں میرا علاج وہ ہے

    ہر کہ درماں کرد مرجان مرا

    برد گنج و در و مرجان مرا

    جس نے میری جان کا علاج کر دیا

    وہ میرے موتی اور مونگے کا خزانہ لے گیا

    جملہ گفتندش ‎کہ جاں بازی کنیم

    فہم گرد آریم و انبازی کنیم

    سب نے کہا ، ہم جان لڑادیں گے

    خوب غور کریں گے اورمل کر کریں گے

    ہر یکے از ما مسیح عالمیست

    ہر الم را در کف ما مرہمیست‌‌

    ہم میں سے ہر ایک دنیا کا مسیحا ہے

    ہمارے پاس ہر درد کا مرہم ہے

    گر خدا خواہد نہ گفتند از بطر

    پس خدا بنمود شاں عجز بشر

    تکبر کی وجہ سے، انہوں نے انشاء اللہ نہ کہا

    تو خدا نے انسان کی مجبوری ان پر واضح کر دی

    ترک استثنا مرادم قسوتیست

    نے ہمیں گفتن کہ عارض حالتیست‌‌

    انشاء اللہ نہ کہنے سے میری مراد ، سیہ دلی ہے

    یہ بھی نہیں کہنا چاہئے، کیونکہ یہ ایک عارضی حالت ہے

    اے بسے ناورده استثنا بگفت

    جان او با جان استثناست جفت

    بہت سے لوگوں نے انشاء اللہ کہے بغیر بات کہی ہے

    (لیکن) ان کی جان، انشاء اللہ کی روح کے ساتھ ہے

    ہر چہ کردند از علاج و از دوا

    گشت رنج افزون و حاجت ناروا

    جس قدر بھی انھوں نے علاج اور دوا کی

    مرض بڑھا، اور مقصد لا حاصل رہا

    آں کنیزک از مرض چوں موئے شد

    چشم شہ از اشک خوں چوں جوئے شد

    وہ لونڈی مرض کی وجہ سے بال جیسی ہوگئی

    بادشاہ کی آنکھ خون کے آنسو سے نہر کی طرح ہوگئی

    از قضا سر کنگبیں صفرا نمود

    روغن بادام خشکی می فزود

    تقدیر سے سکنجبیں نے صفرا بڑھایا

    روغن بادام خشکی بڑھاتا تھا

    از ہلیلہ قبض شد اطلاق رفت

    آب آتش را مدد شد ہمچو نفت

    ہیڑ سے قبض ہوگیا، دست ختم ہوئے

    پانی، مٹی کے تیل کی طرح آگ کی مدد بن گیا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے