کژ ماندن دہاں آں مرد کہ نام محمد را علیہ السلام بتسخر خواند
اس شخص کا منہ ٹیڑھا رہ جانا جس نےآنحضور کا نام تمسخر کے ساتھ لیا تھا
آں دہان کژ کرد و از تسخر بخواند
نام احمد را دہانش کژ بہ ماند
جس نے منہ ٹیڑھا کیا اور تمسخر سے لیا
احمد (صلی اللہ علیہ وسلم) کا نام، اس کا منہ ٹیڑھا رہ گیا
باز آمد کاے محمد عفو کن
اے ترا الطاف و علم من لدن
واپس آیا کہ اے محمدؐ معاف کردیجئے
اے (حضرت) آپ کو مہربانیاں اور علم الدنی حاصل ہے
من ترا افسوس می کردم ز جہل
من بدم افسوس را منسوب و اہل
میں نے جہالت کی وجہ سے آپ کا مذاق اڑایا
(حالانکہ) تمسخر کے قابل اور مستحق تو میں تھا
چوں خدا خواہد کہ پردۂ کس درد
میلش اندر طعنۂ پاکاں برد
جب خدا چاہتا ہے کہ کسی کی پردہ داری کرے
اس کا میلان پاک لوگوں پر طعنہ زنی میں کر دیتا ہے
چوں خدا خواہد کہ پوشد عیب کس
کم زند در عیب معیوباں نفس
اور اگر خدا چاہتا ہے کہ کسی کی عیب پوشی کرے
تو عیب داروں کے عیب بھی نہیں بیان کرتا
چوں خدا خواہد کہ ماں یاری کند
میل ما را جانب زاری کند
جب خدا ہماری مدد کرنا چاہتا ہے
تو ہمیں انکساری کی طرف مائل کردیتا ہے
اے خنک چشمے کہ آں گریان اوست
اے ہمایوں دل کہ آں بریان اوست
بڑی مبارک ہے وہ آنکھ جو اس کے لئے روتی ہے
(اور) وہ دل بہت مبارک ہے جو اس کے لیے جل بھن رہا ہے
آخر ہر گریہ آخر خنده ایست
مرد آخر بیں مبارک بنده ایست
ہر رونے کے بعد بالآخر ہنسی ہے
انجام پر نظر رکھنے والا مبارک انسان ہے
ہر کجا آب رواں سبزہ بود
ہر کجا اشک رواں رحمت شود
جہاں کہیں آب رواں ہو، سبزہ ہوتا ہے
جہاں کہیں اشک رواں ہو رحمت ہوتی ہے
باش چوں دولاب نالاں چشم تر
تا ز صحن جانت بر روید خضر
تو رحم چاہتا ہے تو آنسو بہانے والے پر رحم کر
تو رحم چاہتا ہے تو کمزوروں پر رحم کر
اشک خواہی رحم کن بر اشک بار
رحم خواہی بر ضعیفاں رحم آر
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.