کشتن وزیر خويشتن را در خلوت
مریدوں سے تنہائی میں وزیر کا اپنے آپ کو مارڈالنا
بعد ازاں چل روز دیگر در بہ بست
خویش کشت و از وجود خود برست
اس کے بعد پھر چالیس روز دروازہ بند رکھا
اور اپنے آپ کو قتل کر کے اپنے وجود سے چھٹکارا پایا
چونکہ خلق از مرگ او آگاہ شد
بر سر گورش قیامت گاه شد
جب لوگ اس کی موت سے آگاہ ہوئے
تو اس کی قبر پر قیامت کا میدان بن گیا
خلق چنداں جمع شد بر گور او
ہو کناں جامہ دراں در شور او
اس کی قبر پر بے شمار لوگ جمع ہوگئے
بال نوچتے ہوئے، کپڑے پھاڑتے ہوئے اس کے غم میں
کاں عدد را ہم خدا داند شمرد
از عرب وز ترک وز رومی و کرد
ان کی تعداد کو خدا ہی گننا جانتا ہے
عرب اور ترک اور رومی اور کرد (سب ہی ان میں شامل تھے)
خاک او کردند بر سرہاۓ خویش
درد او دیدند درماں جاۓ خویش
اس کی مٹی اپنے سروں پر ڈالی
اور اپنا علاج اس کے درد کو سمجھا
آں خلائق بر سر گورش مہے
کردہ خوں را از دو چشم خود رہے
ان لوگوں نے ایک مہینہ تک اس کی قبر پر
اپنی دونوں آنکھوں سے خون بہایا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.