Sufinama

تعظیم نعت مصطفیٰ علیہ السلام کہ مذکور بود در انجیل

رومی

تعظیم نعت مصطفیٰ علیہ السلام کہ مذکور بود در انجیل

رومی

MORE BYرومی

    تعظیم نعت مصطفیٰ علیہ السلام کہ مذکور بود در انجیل

    آنحضور کی تعظیم کی تعریف جو انجیل میں تھی

    بود در انجیل نام مصطفیٰ

    آں سر پیغمبراں بحر صفا

    مصطفیٰ (صلی اللہ علیہ وسلم) کا نام انجیل میں تھا

    جو پیغمبروں کے سردار اور صفا کے سمندر میں

    بود ذکر حلیہ ہا و شکل او

    بود ذکر غزو و صوم و اکل او

    ان کے حلیہ اورشکل کا ذکر تھا

    ان کے جہاد اور روزے اور کھانے کا ذکر تھا

    طایفۂ نصرانیاں بہر ثواب

    چوں رسیدندے بداں نام و خطاب‌‌

    عیسائیوں کی ایک جماعت ثواب کے لئے

    جب اس نام اور خطاب پر پہنچتے

    بوسہ دادندے براں نام شریف

    رو نہادندے بداں وصف لطیف

    اس متبرک نام کو بوسہ دیتے

    اس پاک تعریف پر منہ رکھ دیتے

    اندریں فتنہ کہ گفتیم آں گروہ

    ایمن از فتنہ بدند و از شکوہ

    اس قصہ میں جس گروہ کا میں نے ذکر کیا ہے

    وہ خوف و خطر سے بے خوف تھا

    ایمن از شر امیران و وزیر

    در پناہ نام احمد مستجیر

    سرداروں اور وزیر کے شر سے مطمئن

    اور احمد ( صلی اللہ علیہ وسلم) کا نور ساتھی اور مدد گار بن گیا

    نسل ایشاں نیز ہم بسیار شد

    نور احمد ناصر آمد یار شد

    ان کی نسل بھی زیادہ ہوگئی

    (اور) احمد (صلی اللہ علیہ وسلم) کا نور ساتھی اور مدد گار بن گیا

    واں گروه دیگر از نصرانیاں

    نام احمد داشتندے مستہاں

    لیکن عیسائیوں کا دوسرا گروہ

    احمد (صلی اللہ علیہ وسلم) کے نام کی بے حرمتی کرتا تھا

    مستہان و خوار گشتند از فتن

    از وزیر شوم راۓ شوم فن

    وہ فتنوں کی وجہ سے ذلیل و خوار ہوگئے

    بد رائے اور بدکار وزیر کے

    ہم مخبط دین شاں و حکم شاں

    از پئے طومار ہاے کژ بیاں

    ان کا مذہب اور ان کا قانون بھی تہ و بالا ہوگیا

    کج بیان دفتروں کی وجہ سے

    نام احمد ایں چنیں یاری کند

    تا کہ نورش چوں نگہ داری کند

    احمد (صلی اللہ علیہ وسلم) کا نام جب اس طرح مدد کرتا ہے

    تو ان کا نور کس قدر مدد کر سکتا ہے ؟

    نام احمد چوں حصارے شد حصیں

    تا چہ باشد ذات آں روح العالمیں

    احمد (صلی اللہ علیہ وسلم) کا نام جب مضبوط قلعہ بنا

    تو اس روح الامیں کی ذات کس درجہ کی ہوگی ؟

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے