یہ ہے دربارِ شاہانہ یہ ہے وہ بزمِ شاہانی
یہ ہے دربارِ شاہانہ یہ ہے وہ بزمِ شاہانی
کہ شاہانِ جہاں آکر یہاں کرتے ہیں دربانی
اگر ہو دیکھنا مدّ نظر شانِ سلیمانی
تو آو اور آکر پاؤ فیضِ و لطفِ روحانی
شریکِ بزم اقدس ہو کے کرلو قلب نورانی
اگر منظور ہے دنیاو دیں کی نیک سامانی
کرو پیدا اگر کچھ ہوسکے تو دردِ پنہانی
پھر اُس حالت میں حاضر ہو بصد آدابِ سلطانی
اور آکر مرشدِ کامل کے در پر رکھ دو پیشانی
شریکِ بزم اقدس ہو کے کرلو قلب نورانی
مریضِ دردِ عصیاں ہو اسی کی ہے پریشانی
سیاہی دل پہ آئی دور ہیں انوارِ روحانی
دوا کچھ کام کی اس کے نہ انگریزی نہ یونانی
اگر ہے تو یہی بس الفتِ شاہِ سلیمانی
شریکِ بزم اقدس ہو کے کرلو قلب نورانی
رہوگے مبتلا دنیا میں جب تک ہے پریشانی
یہی بربادیاں ہوں گی یہی آشفتہ سامانی
اگر ہے آخرت میں بھی تمہیں کچھ آبرو پانی
تو بس اب آؤ کر لو بیعتِ شاہ سلیمانی
شریکِ بزمِ اقدس ہو کے کرلو قلب نورانی
ہدایت ہادیوں کی کچھ نہ مانی اور نہ کچھ جانی
دل پر داغِ عصیاں نے بنایا جرم کا بانی
رہے بے فکر عقبیٰ سے سراسر تھی یہ نادانی
چرا کارے کند عاقل کے باز آید پشیمانی
شریکِ بزم اقدس ہو کے کرلو قلب نورانی
اگر صحبت رہی ہے ابتدا سے روسیا ہوں کی
اگر کچھ چھا گئی ہے دل پہ تاریکی گناہوں کی
اور اب اصلاح ہے مدّ نظر اپنی نگاہوں کی
تو اب توبہ کرو صورت بناؤ داد خواہوں کی
شریکِ بزم اقدس ہو کے کرلو قلب نورانی
یہ مانا حرص و آز وطمع نے دنیا سے کھویا ہے
نہیں دنیا سے کھویا آخرت کو بھی ڈبویا ہے
یہ کیسا مزرعۂ عقبیٰ میں تم نے بیج بویا ہے
غنیمت ہے کہ اب پچھتا کے دل اس غم میں رویا ہے
شریکِ بزم اقدس ہو کے کرلو قلب نورانی
ہمیشہ تم رہے مشغول دنیا کے بکھیڑوں میں
فضول اور غیر ونامعقول دنیا کے بکھیڑوں میں
پڑی ہے آبرو پر دھول دنیا کے بکھیڑوں میں
اب اتنا ہی کرو معمول دنیا کے بکھیڑوں میں
شریکِ بزم اقدس ہو کے کرلو قلب نورانی
اگر تم کو سیہ کاری نے تاریکی میں ڈالا ہے
کہ جس سے منہ بھی کالا اور تمہارا دل بھی کالا ہے
تو اب دیکھو ادھر نورِ ہدایت کا اجالا ہے
یہاں آجاؤ یہ رستہ شفاعت کا نکالا ہے
شریکِ بزم اقدس ہو کے کرلو قلب نورانی
تکلف برطرف ترتیبِ دعوت دیکھ کر افضل
قدیم احباب اور ان کی محبت دیکھ کر افضل
مشائخ اور ان کا فیض صحبت دیکھ کر افضل
چلو اور چل کے تم بھی نورِ وحدت دیکھ کر افضل
شریکِ بزم اقدس ہو کے کرلو قلب نورانی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.