شہریاران قناعت کے تھے افسر چاند
دلچسپ معلومات
منقبت در شان حضرت چاند شاہ نقشبندی (ٹانڈہ-اتر پردیش)
شہریاران قناعت کے تھے افسر چاند
جس طرح سب اختروں کا ہے یہ اختر چاند شاہ
قطب تھے اور جاگزیں تھے قطب کے مانند وہ
مثل سورج کے نہیں پھرتے تھے در در چاند شاہ
بوریائے فقر پر بیٹھے وہ ایسے شوق سے
تا دم مردن نہ اٹھے اس سے دم بھر چاند شاہ
تھی قناعت اور توکل آپ کی روحی غذا
کچھ نہیں رکھتے تھے حرص لعل و گوہر چاند شاہ
گنج قاروں گر کوئی دیتا نہ رکھتے اپنے پاس
صاف کر دیتے تھے دم بھر میں لٹا کر چاند شاہ
پھینکتے خاشاک کے مانند اپنے ہاتھ سے
بے تکلف کیسۂ لعل و در و زر چاند شاہ
خرچ ان کا دیکھ کر کہتے تھے دنیا دار یوں
دست غیب ان کو ہے یا ہیں کیمیا گر چاند شاہ
اتباع سنت نبوی کا ایسا تھا خیال
بر خلاف اس کے نہ چلتے مو برابر چاند شاہ
عاشق سنت تھے نفرت تھی انہیں بدعت سے سخت
جانتے تھے بدعتی کو خر سے بد تر چاند شاہ
کیا مجال اس کو کہ رکھے دل میں دنیا کی ہوس
شوق سے پوری توجہ کرتے جس پر چاند شاہ
سیکڑوں کو کر دیا درویش کامل آپ نے
کیوں نہ ہو کامل تھے اور کامل کے افسر چاند شاہ
آپ کا دل آئینہ سے بھی زیادہ صاف تھا
بالیقیں انوار و عرفاں کے تھے منظر چاند شاہ
دیکھتے تھے آئینہ کی طرح انوار خدا کو
رکھتے تھے پہلو میں ایسا قلب انوار چاند شاہ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.