Sufinama

امس

MORE BYنظیر اکبرآبادی

    کیا ابر کی گرمی میں گھڑی پہر ہے امس

    گرمی کے بڑھانے کی عجب لہر ہے امس

    پانی سے پسینوں کی بڑی نہر ہے امس

    ہر باغ میں ہر دشت میں ہر شہر ہے امس

    برسات کے موسم میں نپٹ زہر ہے امس

    سب چیز تو اچھی ہے پر ایک قہر ہے امس

    بدلی کے جو گھر آنے سے ہوتی ہے ہوا بند

    پھر بند سی گرمی وہ غضب پڑتی ہے یک چند

    پھینکے کوئی پگڑی کوئی کھولے ہے کھڑا بند

    دم رک کے گھلا جاتا ہے گرمی سے ہر ایک بند

    برسات کے موسم میں نپٹ زہر ہے امس

    سب چیز تو اچھی ہے پر ایک قہر ہے امس

    ادھر تو پسینوں سے پڑی بھیگے ہیں کھاٹیں

    گرمی سے ادھر میل کی کچھ چیونٹیاں کاٹیں

    کپڑا جو پہنیے تو پسینے اسے آٹیں

    ننگا جو بدن رکھیے تو پھر مکھیاں چاٹیں

    برسات کے موسم میں نپٹ زہر ہے امس

    سب چیز تو اچھی ہے پر ایک قہر ہے امس

    رکنے سے ہوا کے جو برا ہوتا ہے احوال

    پنکھا کوئی آنچل کوئ دامن کوئی رومال

    دم دھونکنے لگتا ہے لوہاروں کی گویا خال

    کچھ روح کو بیتابیاں کچھ جان کو جنجال

    برسات کے موسم میں نپٹ زہر ہے امس

    سب چیز تو اچھی ہے پر ایک قہر ہے امس

    امس میں تو لازم ہے نہ پنکھا نہ ہوا ہو

    ایک کوٹھری ہو جس میں دھواں خوب بھرا ہو

    اور مکھیوں کے واسطے گڑ تن سے ملا ہو

    اس وقت مزہ دیکھیے امس کا کہ کیا ہو

    برسات کے موسم میں نپٹ زہر ہے امس

    سب چیز تو اچھی ہے پر ایک قہر ہے امس

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے