چرکھا چلے سُرَت برہن کا
کایا نگری بنی اتی سندر محل بنا چیتن کا
سُرَت بھانوری ہوت گگن میں پیڑھا گیان رتن کا
مِہین سوت بِرَہِن کاتیں مانجھا پریم بھگتی کا
کہیں کبیرؔ سنو بھائی سادھو مالا گونتھو دن رین کا
پیا مور اَیہیں پگا رکھیہَیں آنسو بھیٹ دیہوں نین کا
پریم کی ماری بِرہن (جو اپنے پریتم سے جدا ہو گئی ہے) چرخا چلا رہی ہے۔ جسم کا شہر اپنے سارے جلال و جمال کے ساتھ ابھر رہا ہے اور اس کے اندر دل کا محل تعمیر ہو رہا ہے۔ آسمان پر پیار کے پھیرے پڑ رہے ہیں اور عرفان کے جواہرات کا بنا ہو اتخت بچھا ہے۔ بِرہن سُوت کا مہین کات رہی ہے اور اس سے پریم اور بھگتی کا عروسی جوڑا تیار ہو رہا ہے۔ سنو بھائی سادھو کبیرؔ کہتے ہیں کہ ’’میں دن اور رات کی مالا گوندھ رہا ہوں۔ جب میرے پریتم آئیں گے اور (میرے گھر میں) اپنے قدم رکھیں گے تو میں اپنی آنکھوں کے آنسو نذر کروں گا۔
(ترجمہ: سردار جعفری)
- کتاب : کبیر سمگر (Pg. 785)
- Author :کبیر
- مطبع : ہندی پرچارک پبلیکیشن پرائیویٹ لیمیٹید، وارانسی (2001)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.