Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

آدی پروش نرادھار کی یاد کر

ایکناتھ

آدی پروش نرادھار کی یاد کر

ایکناتھ

MORE BYایکناتھ

    آدی پروش نرگن نرادھار کی یاد کر

    میرے گرو پروردگار کی یاد کر

    جن نے مایہ عجب بنائی

    اس وستاد کی یاد کر

    گیبی خجینا ہم نے دیا

    اس صاحب کی یاد کر

    سنت مہنت کی یاد کر

    گنی گنونت کی یاد کر

    جوگ جگت کا باندھا توڑا

    شم دم کا سیر پر جملا چھوڑا

    سمتا جو ہی سہاوے ترا

    گرو گاروڑی بیر پورا

    نین چیر کے پینہی مدرا

    کان پھاڑ کے کھائے ندرا

    انہد دھونی دھنک باجے

    ناگ سر دھنک گرجے

    چل چل چل

    نرنجن جنگل کے جوڑے

    کھیلنا ہوے تو الٹ درشٹی سے کھیل

    آبی کروں گا تیرا تماشہ

    پیل تیری منڈی کاٹوں گا

    ساپ سب بھلے بچو کڑے

    پرپنچ کے کوٹھری میں آکے پڑے

    بڑے بڑے جانور پالے

    ہرے لال سفیت

    اجلے کالے پِلے بھلے بے بھلا ہانڈی باگ

    ابھیمان جوڑے جھٹ مٹ چپیچ لڑھے

    نہں کہوں تو برہمانڈ کاٹنے دورے

    دیکھو میا ہائے ہائے ہائے

    ڈنکھ مارا بے ڈنکھ مارا

    سو بڑ بڑے کو نہیں اتارا

    جب گرو گیان کا لگایا مہرہ

    زہر اتارا

    دیکھو میا باجیگری ودیا کھیل

    ہاڑیباگ بڑا البیلا

    ہات ہلاوے پاؤں ہلاوے

    بھالے بھولے لوک بھلاوے

    آ بے ہانڈی باگ

    باپ بڑا کیا بیٹا بڑا

    بیٹے آگے باپ کھڑا

    گرو بڑا کیا چیلا بڑا

    چیلے آگے گرو کھڑا

    چیلا تو پریم مہیل پر چڑھا

    دھنی بڑا کیا چاکر بڑا

    چاکر آگے دھنی کھڑا

    ساس بڑی کیا بہو بڑی

    بہو آگے ساس کھڑی

    بی بی بڑی کیا باندی بڑی

    باندی آگے بی بی کھڑی

    نرادھار کی لے کر چھڑی

    بی بی کھسم کی چھاتی پر چڑھی

    تیں بڑا کیا میں بڑا

    میرے آگے تیں کھڑا

    میں نہیں میں نہیں

    عالم چھایا میرے گرو

    گیانی کوں گیان لگاؤں

    لوبھے آندھے کو اڑاؤں

    پھنک مارو تو جا جا جا

    بودھ کے پہاڑ پر جا

    بچیا جاہاں آتا نہیں تاہاں جیا

    میرے سدگرو داتا کو شرن جیا

    میرے سدگرو داتا اتنی سی لکری

    موم منتر ہات مو پکری

    جیدر دورہ اودر دوری

    پھیر دیکھے تو میری میرے سات

    دیکھ ابی کروں گا کھبوتر کا تماشہ

    بن پر سے اڑتا ہے کیسا

    کھیل کھیلتے اودے کے کھلِتے میں گھسا

    باہیر کیسے آوے گا

    آو بے آو باہیرے آو

    جسے نہیں ہات نا پاؤ

    جسے نہی گاؤں نہ ٹھاؤں

    جسے نہیں روپ ریکھا گاؤں

    بھاؤ نا ابھاو کچھو نہیں

    دھیرے دھیرے تیرا بی منتر بولوں

    لنگ دیہہ کی گانٹھ کھولوں

    ایک بار ایسا کھیل کھیلوں

    کہ میرے بڑے بڑے کھیلے تھے

    ہا تو ایک ایک کے دو

    دو کے تین تین کے چار

    چار کے پانچ پانچ کے پچیس پچیس کے چھبیس

    چھبیس کا ایک

    ایک بی نہیں تو ایکا جناردھن دیکھ

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے