مونہی تونہی لاگی کیسے چھٹے
جیسے کمل پتر جل باسا
ایسے تم صاحب ہم داسا
جیسے چکور تکت نس چندا
ایسے تم صاحب ہم بندا
موہی توہی آدی انت بن آئی
اب کیسے لگن دُرائی
کہیں کبیرؔ ہمرا من لاگا
جیسے سرتا سدھ سمائی
میرا اور تیرا عشق کیسے ختم ہو سکتا ہے۔ جیسے پانی پر کنول کا پتا تیرتا ہے ویسے تم صاحب (معبود) ہو اور ہم غلام ہیں۔ جیسے رات کے وقت چکور چاند کو پیار بھری نظروں سے دیکھتا ہے ویسے تم مالک ہو اور ہم بندے ہیں۔ میرا اور تمہارا عشق ازل سے ابد تک پھیلا ہوا ہے۔ یہ کیسے ختم ہو سکتا ہے۔ کبیر کہتے ہیں کہ جیسے ندی سمندر میں جا ملتی ہے ہمارا دل تم سے لگ گیا ہے۔
(ترجمہ: سردار جعفری)
- کتاب : کبیر سمگر (Pg. 767)
- Author :کبیر
- مطبع : ہندی پرچارک پبلیکیشن پرائیویٹ لیمیٹید، وارانسی (2001)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.