نارد پیا سو انتر ناہیں
پیار جاگئے توہی جاگوں پیار سووے تب سوؤں
جو کوئی میرے پیارا دُکھاوے جڑا مول سوں کھوؤں
جہاں میرا پیا جس گاوے تہاں کرو میں باسا
پیار چلے آگے اٹھ دھاؤں موہی پیار کی آسا
بے حد تیرتھ پیار کے چرننی کوٹ بھکت سماے
کہیں کبیرؔ پریم کی مہما پیار دیت بجھاے
او !نارد، میرا محبوب مجھ سے دور نہیں ہے۔ جب پیار جاگتا ہے تو میں بھی جاگتا ہوں اور پیار سوتا ہےتو میں بھی سوتا ہوں۔ جو میرے محبوب کو دکھ پہنچاتا ہے اس کو میں نیست و نابود کر دیتا ہوں، میں وہاں رہتا ہوں جہاں میرے محبوب کا قصیدہ پڑھا جاتا ہے۔ جب وہ چلتا ہے تو اس سے پہلے اٹھ کر بھاگتا ہوں۔ مجھے صرف محبوب کا اشتیاق ہے اس کے تیرتھ بہت ہیں اور اس کے قدموں میں کروڑوں عاشق بیٹھے ہوئے ہیں، کبیرؔ کہتے ہیں کہ عشق کا راز صرف محبوب آشکار کرتا ہے۔
(ترجمہ: سردار جعفری)
- کتاب : کبیر سمگر (Pg. 787)
- Author :کبیر
- مطبع : ہندی پرچارک پبلیکیشن پرائیویٹ لیمیٹید، وارانسی (2001)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.