سائیں بِن دَرَد کریجے ہوے
دن نہی چین رات نہیں نِندِیا کاسے کہں دکھ روے
آدھی رتیاں پچھلے پَہروا سائیں بِنا تَرَس تَرَس رہی سوے
کہت کبیرؔ سنو بھائی پیارے سائیں ملے سکھ ہوے
سائیں (محبوب) نہیں ہے تو کلیجے میں درد اٹھتا ہے۔ دن کو چین نہیں، رات کو نیند نہیں، آخر میں اپنا دکھ کس سے کہوں۔ آدمی رات ہو یا پچھلا پہر محبوب کے بغیر ایک نیند کے لیے ترس رہی ہوں۔ سنو پیارے بھائی کبیرؔ کہتے ہیں کہ محبوب ملے تو چین آئے۔
(ترجمہ: سردار جعفری)
- کتاب : کبیر سمگر (Pg. 772)
- Author :کبیر
- مطبع : ہندی پرچارک پبلیکیشن پرائیویٹ لیمیٹید، وارانسی (2001)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.