اے دل غلام شاہ جہاں باش و شاہ باش
پیوستہ در حمایت لطف الہ باش
اے دل! شاہ جہاں علی مرتضی کا غلام رہ، اور شاہراہ (اس کے سبب) لطف خداوندی کی حمایت سے جڑا رہ
(یعنی علی مرتضیٰ کا غلام کسی بادشاہ سے کم نہیں)، مزید یہ کہ حمایت خداوندی بھی اس کو حاصل رہے گی۔
چوں احمدم شفیع بود روز رستخیز
گو ایں تن بلاکش من پر گناہ باش
جب قیامت کے دن احمد میرے شفیع ہوں گے تو اس مبتلائے بلا جسم سے کہہ دو کہ
گناہ سے آلودہ رہے (یعنی اس کے گناہوں کی بخشائش یقینی ہے۔ چاہے نامۂ اعمال جتنے بھی سیاہ ہوں)۔
امروز زندہ ام بہ ولائے تو یا علی
فردا بہ روح پاک اماماں گواہ باش
اے علی! آج میں آپ کے تولایعنی محبت میں زندہ ہوں۔
کل امامان اہل بیت کی ارواح طیبات کے سامنے اس بات کے گواہ رہئے۔
حافظؔ طریق بندگی شاہ پیشہ کن
واں گاہ در طریق چو مردان راہ باش
حافظ! بندگی علی مرتضیٰ کرم اللہ وجہہ کے طریقے کو اختیار کر یعنی ان کی غلامی اختیار کر،
اور پھر اس راستے میں بلند ہمت عشاق اور مردانہ ہمت والے سالکوں کا شیوہ اختیار کر، یعنی محبت میں ثابت قدم رہ۔
- کتاب : نغمات الانس فی مجالس القدس (Pg. 223)
- Author :شاہ ہلال احمد قادری
- مطبع : دارالاشاعت خانقاہ مجیبیہ (2016)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.