Sufinama

اے طالباں اے طالباں من با شما ہر جاستم

شاہ نیاز احمد بریلوی

اے طالباں اے طالباں من با شما ہر جاستم

شاہ نیاز احمد بریلوی

MORE BYشاہ نیاز احمد بریلوی

    اے طالباں اے طالباں من با شما ہر جاستم

    ہم جلوہ گر در دیدہ ہا ہم مضمر دلہاستم

    اے طالبو! اے طالبو ! میں تمہارے ساتھ ہر جگہ ہوں

    آنکھوں میں بھی جلوہ گر ، دلوں میں بھی مضمر ہوں

    ایں دوری و مہجوری ام از وہم و پندار شماست

    در نسبت خود با شما دریا و موج آساستم

    مجھ سے یہ فاصلہ اور یہ فراق تمہارے گمان اور فکر کا نتیجہ ہے

    اپنی نسبت سے میں تمہارے ساتھ دریا اور موج کی طرح ہوں

    ثابت ترم من از ہمہ بے آں کہ اثباتم کنند

    بے آں کہ استثنا کنند از جملہ مستثناستم

    اس سے بے نیاز کہ لوگ میرا اقرار کریں میں سب سے زیادہ قائم ہوں

    اس سے غنی کہ لوگ میرا استثنا کریں میں سب سے مستثنیٰ ہوں

    برعکس رسم ایں جہاں در پردہ می باشم عیاں

    چنداں کہ بے پردہ شوم در پردۂ اخفاستم

    اس دنیا کی روش کے برخلاف میں پردے میں ظاہر ہوں

    جتنا میں بے حجاب ہوتا ہوں اتنا ہی میں حجاب میں رہتا ہوں

    ہم صورت ناسوتیم ہم معنی لاہوتیئم

    پنہاں تر از پنہاں و ہم پیدا تر از پیداستم

    میں عالم اجسام کی صورت بھی ہوں ، میں عالم ذات کا معنی بھی ہوں

    میں پوشیدہ سے بڑھ کر پوشیدہ اور ظاہر سے زیادہ ظاہر ہوں

    در جلوت فرق آمدم از خلوت جمع شیون

    از انبساط نور خود بزم جہاں آراستم

    میں جملہ عظمت و شان کی خلوت سے جدائی کی محفل میں آیا

    اپنے نور کی شادمانیوں سے میں نے دنیا کی بزم سجائی

    ہر چند نبود غیر من در عالم نو یا کہن

    در ذات بحت خویشتن بر رتبۂ علیاستم

    فانی و باقی جہاں میں اگر چہ میرے علاوہ کچھ نہیں ہے

    (مگر) میں اپنی خالص ذات میں سب سے بلند مرتبے پر ہوں

    با حسن خود در باختم من نزد عشق و عاشقی

    ہم لیلیٰ و مجنوں منم ہم وامق و عذراستم

    اپنے حسن کے ساتھ میں نے عشق و عاشقی کی شطرنج کھیلی

    میں ہی لیلیٰ و مجنوں ہوں اور میں ہی وامق و عذرا رہا ہوں

    گہہ شیخم اندر خانقہ گہہ رندم اندر مے کدہ

    گہہ سبحہ و سجادہ ام گاہے مے و میناستم

    کبھی میں شیخ بن کر خانقاہ میں ہوں، کبھی رند بن کر میخانے میں

    کبھی میں تسبیح و مصلا ہوں، کبھی میں جام و مینا رہا ہوں

    ہم اول و آخر منم ہم ظاہر و باطن منم

    ہم عالم دنیا منم ہم نشاء عقبیٰ ستم

    میں اول و آخر بھی ہوں، میں ظاہر و باطن بھی ہوں

    میں عالم دنیا بھی ہوں (اور) میں جہانِ عقبیٰ بھی

    گاہے نیازؔ ایمان من گہہ بے نیازی شان من

    ایں ہر دو می زیبد بہ من ہم بندہ ہم مولاستم

    کبھی نیاز میرا ایمان ہے، کبھی بے نیازی میری شان ہے

    یہ دونوں مجھ پر زیبا ہیں، میں بندہ ہوں، میں آقا بھی ہوں

    مأخذ :
    • کتاب : دیوان نیاز بے نیاز (Pg. 89)
    • اشاعت : First

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے