Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

اے ز درد عشق تو بیمار جاں دارم ہنوز

احمد شاہجہان پوری

اے ز درد عشق تو بیمار جاں دارم ہنوز

احمد شاہجہان پوری

MORE BYاحمد شاہجہان پوری

    اے ز درد عشق تو بیمار جاں دارم ہنوز

    داشتم مہر تو در دل ہم چناں دارم ہنوز

    تیری محبت کے درد سے میں آج بھی بیمار ہوں۔میرے دل میں آج بھی تیری محبت باقی ہے۔

    خوردہ ام روزے ز خم بادہ اش یک جرعۂ

    زاں بجاں من منت پیر مغاں دارم ہنوز

    میں ہر روز شراب کا ایک گھونٹ کھانے کے لۓ لیتا ہوں اور اس کے لۓ میں دل و جان سے پیر مغاں کا احسانمند ہوں۔

    در ہوائے بے نشاں گردیدہ ام من بے نشاں

    گشتہ ام گم لیک عشق بے نشاں دارم ہنوز

    میں نہ نظر آنے والی ہوا میں پوشیدہ ہو گیا ہوں، میں غایب ہو گیا ہوں، میرے پاس اب بھی بے نشان محبت ہے۔

    کعبۂ من کوئے یار و قبلۂ من روئے دوست

    سجدہ سوئے طاق ابروئے بتاں دارم ہنوز

    میرا کعبہ میرے دوست کی گلی کی طرف ہے اور میرا قبلہ میرے دوست کے رخ کی طرف ہے۔میں اب بھی تیرے ابروۓ بتاں کے طاق پر سجدہ ریز ہوتا ہوں۔

    در دلم احمدؔ کہ میل شاہد و ساقی نہاں ست

    پیر گشتم لیک عشق خود جواں دارم ہنوز

    احمد میرے دل میں شاہد اور ساقی کی محبت پنہاں ہے کہ میں تو بوڑھا ہو گیا ہوں لیکن میری محبت ابھی جوان ہے۔

    مأخذ :
    • کتاب : نغمات سماع (Pg. 173)
    • مطبع : نور الحسن مودودی صابری (1935)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے