الا یا ایہاالساقی بدہ جام مے نابم
الا یا ایہاالساقی بدہ جام مے نابم
کہ افگندست ہشیارے مرا در پیچ و در تابم
اے ساقی مجھے خالص شراب کا جام عطا کر
کہ بے شک ہوش نے بلا میں مبتلا کردیاہے ،میں پیچ و تاب میں ہوں
نہ دارم آرزوئے علم و فضل دوجہاں در دل
ہمینم بس بود گر خود زمانے بے خودی یابم
میں دو عالم کے علم و فضل کی آرزو دل میں نہیں رکھتا
میرے لئے یہ کافی ہے کہ تھوڑی دیر خود سے بے خبری حاصل کروں
مدہ تکلیف علم رسمیم اے عالم حالم
پریشاں حالیم رو می دہد از درس ابوابم
اے میرے حال کو جاننے والے مجھے علم رسمی کی زحمت نہ دے
میری آشفتہ حالی مجھے میرے ابواب کا درس دیتی ہے
مطلق کردہ ام من زوجۂ کونین راز اندم
کہ با مہرت قبولم اتفاق افتاد و ایجابم
دونوں جہا کی زوجہ کو میں نے اسی وقت سے طلاق دے دیا ہے
کہ جب سے تیری محبت سے میں نے ایجاب و قبول کیا ہے
نمود ایں چارۂ خاکم چو اکسیر آتش عشقت
چہ طرفہ قائم النارم بیا بنگر بہ سیمابم
تیرے عشق کی آگ نے میرے اس خاک کے ٹکڑے کو اکسیر بنا دیا
میں کیسے آگ سے محفوظ ہوں آؤ اور میرے سیماب کو دیکھو
بوقت نوجوانی حال پیری شد بہ من طاری
غم ہجران جانانم بہ شیب انداختہ شابم
جوانی کے وقت مجھ پر بڑھاپے کا حال طاری ہوگیا
فراق محبوب کے غم نے میری جوانی کو بڑھاپے میں ڈھال دیا
چہ نگرانی و حیرانیست بر چشمم ببیں یا رب
نہ می آید خیال خواب شب ہم در شب خوابم
میری آنکھوں پر کیسی حیرانی اور انتظار طاری ہے خدایا دیکھ
مجھے رات کے خواب میں رات کو سونے کا بھی خیال نہیں آتا
چہ طوفاں خیز اشکست ایں رواں از چشم خونبارم
کہ می ترسم ز غرق عالم اندر موج سیلابم
میری خون برساتی آنکھوں سے کیسے طوفان خیز آنسو جاری ہیں
کہ میں اپنے سیلاب کی موج میں دنیا کے غرق ہوجانے سے خوفزدہ ہوں
تو صد گونہ جفا و جور بر من می کنی جاناں
بہ جز عجز و نیاز نیست دیگر شیوہ و دابم
اے محبوب تو سیکڑوں قسم کے ظلم و ستم مجھ پر کرتا ہے
سوائے عجز و نیازؔ کے کچھ اور میرا طریقہ اور خصلت نہیں ہے
- کتاب : دیوان نیاز بے نیاز (Pg. 78)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.