Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

عالم چہ شود ہمسر و ہمتائے محمد

فرد پھلواروی

عالم چہ شود ہمسر و ہمتائے محمد

فرد پھلواروی

MORE BYفرد پھلواروی

    عالم چہ شود ہمسر و ہمتائے محمد

    نوراست ہمہ نور سراپائے محمد

    نبود بہ سرم جز سر سودائے محمد

    مائیم و دل ما وتمنا ئے محمد

    1. دنیا محمد کی برابری اور ہمسری کیسے کر سکتی ہے؟ آپ تو سر سے پیر تک نور ہی نور ہیں۔

    ہم قدر بہ زلفش چہ بود شب کہ شب قدر

    یک سایہ بود از شب اسرائے محمد

    2. میرے سر میں سوائے ان کے خیال اور ان کے سودا کے کچھ نہیں ۔ ہم ہیں ہمارا دل ہے اور آپ کی تمنا ہے۔

    روئے من آشفتہ و خاک دراو باد

    چشم من حیران و تماشائے محمد

    3. آپ کے زلف کی (سیاہی) برابری رات ( کی سیاہی) نہیں کرسکتی، کیونکہ شب قدر تو آپ کے شب معراج کی معمولی عکس کی حیثیت رکھتی ہے۔

    اے فردؔ بہ از ملک جم وتخت سلیماں

    باشم چو سگ درگہ والائے محمد

    4. مجھ پریشان حال کا منہ ہو اور ان کے در کی خاک۔ حیران آنکھیں ہوں اور آنحضرت کا تماشائے جمال۔

    مأخذ :
    • کتاب : نغمات الانس فی مجالس القدس (Pg. 196)
    • Author : شاہ ہلال احمد قادری
    • مطبع : دارالاشاعت خانقاہ مجیبیہ (2016)
    • اشاعت : First

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے