امروز شاہ شاہاں مہماں شدست ما را
امروز شاہ شاہاں مہماں شدست ما را
جبریل با ملائک درباں شدست ما را
آج بادشاہوں کا بادشاہ ہمارا مہمان ہوا ہے اور ملائکہ کے ساتھ جبرئیل ہمارا دربان ہوگیا ہے۔
در جلوہ گاہ وحدت کثرت کجا بگنجد
ھجدہ ہزار عالم یکساں شدست ما را
وحدت کی جلوہ گاہ میں اکثریت کی کہاں گنجائش ہے، اس لیے اٹھارہ ہزار عالم ہمارے لیے برابر ہیں یعنی وہ ایک ہی میں واصل ہیں۔
در محفل گدایاں مرسل کجا بگنجد
بے برگ و بے نوائی ساماں شدست ما را
فقیروں کی محفل میں مرسل(قاصد) کی کہاں سمائی ہوسکتی ہے، جب کہ ہمارا سامان بے نوائی اور غریبی کا شاہد ہے۔
ما خانۂ جہاں را بسیار سیر کردم
اے شیخ بت پرستی ایماں شدست ما را
ہم نے دنیا کے گھر کی بہت سیر کی، اب اے شیخ! بت پرستی ہمارا ایمان ہوگیا ہے۔
احمدؔ بہشت و دوزخ بر عاشقاں حرام است
ایں جا رضائے جاناں رضواں شدست مارا
اے احمد! بہشت اور دوزخ عاشقوں پر حرام ہے، یہاں محبوب کی رضا ہمارے لیے رضوان ہو گئی ہے۔
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.