Sufinama

منم کہ گوشۂ مے خانہ خانقاہ منست

حافظ

منم کہ گوشۂ مے خانہ خانقاہ منست

حافظ

MORE BYحافظ

    منم کہ گوشۂ مے خانہ خانقاہ منست

    دعائے پیر مغاں ورد صبح گاہ من است

    1. میں وہ ہوں کہ میخانہ کا گوشہ ہی میری خانقاہ ہے، پیر مغاں کی دعا ہی میرا صبح کا وظیفہ ہے۔

    ز بادشاہ و گدا فارغم بحمد اللہ

    گدائے خاک در دوست پادشاہ منست

    2. الحمداللہ ! میں بادشاہ و گدا دونوں سے بے نیاز ہوں، خاک در دوست یعنی آنحضور کے آستان آسمان جاہ کا معمولی خدمت گار، میرا بادشاہ ہے۔

    غرض ز مسجد و مے خانہ ام وصال‌ شماست

    جز نام ایں خیال ندارم خدا گواہ منست

    3. مسجد و میخانہ سے میری غرض تمہارا وصل حاصل کرنا ہے، خدا گواہ ہے کہ اس کے علاوہ میرے دل میں کوئی خیال نہیں ہے۔

    مرا گدائے تو بودن ز سلطنت خوش تر

    کہ زل جور و جفائے تو عز و جاہ منست

    4. میرے لئے تمہارے در کا گدا بننا سلطنت ملنے سے زیادہ اچھا ہے، کیوں کہ تمہارے جور و جفا کی ذلت میرے لئے عز و جاہ کے برابر ہے۔

    گنہ گرچہ نبود اختیار ما حافظؔ

    تو در طریق ادب باش گو گناه منست

    5. اگر چہ گناہ میرے اختیار میں نہیں ہے حافظؔ, لیکن ادب کا طریقہ یہ ہے کہ کہو کہ گناہ میرا ہے۔

    مأخذ :
    • کتاب : نغمات الانس فی مجالس القدس (Pg. 158)
    • Author :شاہ ہلال احمد قادری
    • مطبع : دارالاشاعت خانقاہ مجیبیہ (2016)
    • اشاعت : First

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے