روئے ہر دلبر تجلی گاہ حسن روئے اوست
روئے ہر دلبر تجلی گاہ حسن روئے اوست
نکہتے کاں آورد باد صبا آں بوئے اوست
ہر عاشق کا چہرہ اس کے حسن کے نور کی جلوہ گاہ ہے، صبا جو خوشبو لا رہی ہے وہ اسی کی مہک ہے۔
قبلۂ دل کعبۂ جاں روئے آں جان جہانست
سجدہ گاہ عاشقاں طاق خم ابروئے اوست
اس کا چہرہ دل کا قبلہ و جان کا کعبہ اور جان جہاں ہے اور عاشقوں کی سجدہ گاہ اس کے خمدار ابرو کے طاق ہیں۔
آں کہ زد شعلہ بہ جانم برق حسن آں پریست
واں کہ بہ ربودہ دل من نکہت گیسوئے اوست
جس نے میری روح میں آگ سلگائ وہ اسی پری پیکر کے حسن کی بجلی ہے،اور جس نے میرا دل چرایا وہ اس کے بالوں کی خوشبو ہے۔
ترک چشم مست او غارت گر جانہائے ماست
واں کہ دزدیدہ دل و دیں طرۂ ہندوئے اوست
اس ترک کی مخمور نگاہوں نے ہماری جانوں کو غارت کر دیا ہے،اور اس کے سیاہ بالوں نے ہمارے دل اور مزہب کو لوٹ لیا ہے۔
احمداؔ با کہ بگویم حال آں طناز و شوخ
شیوۂ عاشق کشی و بے نیازی خوئے اوست
احمد میں اس شوخ و بیباک معشوق کا حال کیا بیان کروں کہ اس کی محبت کا طور طریقہ عاشقوں کی قتل و غارتگری اور بینیازی ہے۔
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.