ز ہر صورت رخ بے چوں بر آمد
بہ ہر رنگے رخ گلگوں بر آمد
ہر صورت سے بے مثال چہرہ نمودار ہوا، ہر رنگ میں وہی گل گوں چہرہ ظاہر ہوا۔
اگر بر صورت دلہا نہ بودے
بہ شکل دلبر و دل چوں آمد
اگر دلوں کی صورت نہ ہوتی، تو محبوب اور دل کی شکل میں جلوہ کیسے ظاہر ہوتا؟
چو اندر جوش آمد بحر وحدت
ز کثرت موج ہا بیروں بر آمد
جب وحدت کا سمندر جوش میں آیا، تو بہ کثرت موجیں اس سے نمودار ہوئیں۔
بہ بیں بر صورت محبوب و دل کش
جمالش از قد موزوں بر آمد
اس محبوب اور دلکش صورت کو دیکھو، کہ اس کا جمال قد کامل سے آشکار ہوا۔
چو خوردہ بادۂ گل رنگ عارفؔ
بہ شکل ساقیٔ موزوں بر آمد
جب عارفؔ نے گلابی بادہ نوش کی، تو وہ پسندیدہ ساقی کی شکل میں ظاہر ہوا۔
- کتاب : نغمات سماع (Pg. 140)
- مطبع : نور الحسن مودودی صابری (1935)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.