اے بے خبر بہ کوش کہ صاحب خبر شوی
تا راہرو نباشی تو کے راہ بر شوی
اے بے خبر کوشش کر تاکہ تو صاحب خبر بنے
جب تک کہ تو مسافر نہ بنے گا رہبر کیسے بنے گا
دست از مس وجود چو مردان رہ بشوئی
تا کیمیائے عشق بیابی و زر شوی
مردانِ راہ کی طرح وجود کے تانبے سے ہاتھ دھو لے
تاکہ تو عشق کی کیمیا پالے اور سونا بن جائے
خواب و خورت ز مرتبۂ خویش دور کرد
انگہ رسی بخش کہ بے خواب و خور شوی
تجھے سونے اور کھانے نے عشق کے مرتبہ سے دور کردیا ہے
تو دوست تک اس وقت پہنچے گا جب بے خواب وخور بن جائے گا
گر نور عشق حق بہ دل و جانت اوفتد
باللہ کز آفتاب فلک خوب تر شوی
تیرے سر سے پیر تک سب خدا کا نور ہو جائے گا
جب تو ذوالجلال کی راہ میں بے سروپا بن جائے گا
از پائے تا سرت ہمہ نور خدا شود
در راہ ذو الجلال چو بے پا و سر شوی
اگر تیرے پیشِ نظر حقیقت کا چہرہ ہو جائے گا
اس کے بعد کوئی شک نہیں کہ تو صاحبِ نظر ہو جائے گا
وجہ خدا اگر شودت منظر نظر
زیں پس شکے نہ ماند کہ صاحب نظر شوی
تیری ہستی کی بنیاد جب زیروزبر ہو جائے
کچھ دل میں نہ لا کہ تو زیروزبر ہوجائے گا
بنیاد ہستیٔ تو چو زیر و زبر شود
در دل مدار ہیچ کہ زیر و زبر شوی
ندگی کے مکتب میں عشق کا ادب سکھانے والے کے سامنے
ہاں اے بیٹا کوشش کر تاکہ کسی دن باپ بنے
در مکتب حقایق بپیش ادیب عشق
ہاں اے پسر بہ کوش کہ روزے پدر شوی
اے حافظؔ اگر تیرے سر میں وصل کی تمنا ہے
تجھے چاہئے کہ تو اہل بصر کی درگاہ کی خاک بن جائے
گر در سرت ہوائے وصالست حافظاؔ
باید کہ خاک در گہہ اہل ہنر شوی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.