اے رخت چوں خلد و لعلت سلسبیل
دلچسپ معلومات
ترجمہ: قاضی سجاد حسین
اے رخت چوں خلد و لعلت سلسبیل
سلسبیلت کرد جان و دل سبیل
اے وہ ، کہ تیرا چہرہ جنت ہے اور تیرا ہونٹ سلسبیل
تیری سلسبیل نے جان اور دل لٹا دیئے ہیں
سبز پوشان خطت بر گرد لب
ہم چو حورانند گرد سلسبيل
تیرے خط کے سبز پوش ہونٹوں کے گرد
ایسے ہیں جیسے کہ سلسبیل کے گرد حوریں
ناوک چشم تو در ہر گوشۂ
ہم چو من افتادہ دارد صد قتیل
ہر گوشہ میں تیری آنکھ کا تیر
مجھ جیسے سو مقتول گرے ہوئے رکھتا ہے
یا رب ایں آتش کہ در جان من ست
سرد کن زانساں کہ کردی بر خلیل
اے خدا!یہ آگ جو میری جان میں ہے
اس طورپر ٹھنڈی کر دے، جیسے تو نے خلیل پر کی
من نمی یابم مجال اے دوستاں
گرچہ او دارد جمالے بس جمیل
اے دوستو!میرا موقع نہیں ہے
اگر چہ وہ بہت زیادہ حسن و جمال رکھتا ہے
پائے ما لنگ است و منزل بس دراز
دست ما کوتاہ و خر ما بر نخیل
ہمارا پیر لنگڑا ہے اور منزل بہت لمبی ہے
ہمارا ہاتھ کوتاہ ہے اور چھوارے کچھور کے درخت پر ہیں
حسن ایں نظم از بیاں مستغنیٰ است
بر فروغ خور کسے جوید دلیل
اس نظم کی خوبی بیان سے بے نیاز ہے
سورج کی روشنی پر کون دلیل تلاش کرتا ہے؟
آفریں بر کلک نقاشے کہ داد
بکر معنی را چنیں حسن جمیل
اس نقاش کے قلم کو شاباش ہے جس نے دیا ہے
معانی کی دوشیزہ کو اس قدر حسن جمیل
معجز است ایں شعر یا سحر حلال
ہاتف آورد ایں سخن یا جبرئیل
یہ شعر معجزہ ہے یا حلال جادو
یہ کلام ہاتف لایا ہے یا جبرئیل؟
کس نہ داند گفت شعرے زیں نمط
کس نیارد سفت درے زیں قبیل
اس طرح پر شعر کہنا کوئی نہیں جانتا ہے
اس طرح کا ایک موتی، کوئی نہیں پرو سکتا ہے
حافظاؔ گر معنیٔ داری بیار
ورنہ دعویٰ نیست غیر از قال و قیل
اے حافظؔ تو اگر کوئی معنی رکھتا ہے ، تو لا
ور نہ دعویٰ سوائے قیل و قال کے کچھ نہیں ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.