در آں ہوا کہ جز برق اندر طلب نباشد
گر خرمنی بسوزد چنداں عجب نباشد
جس عشق میں برق کے سوا کچھ مطلوب نہ ہو
اگر کوئی کھلیان جل جائے تو زیادہ تعجب نہ ہوگا
مرغے کہ با غم دل شد الفتیش حاصل
بر شاخ سار عمرش برگ طرب نباشد
وہ پرند جس کو دل کے غم کے ساتھ ایک محبت ہو گئی ہو
اس کی عمر کی شاخ پر خوشی کا پتہ نہ ہوگا
در کار خانۂ عشق از کفر ناگزیر است
آتش کرا بسوزد گر بو لہب نباشد
عشق کے کارخانہ میں کفر ضروری ہے
آگ کس کو جلائے گی اگر ابولہب نہ ہوگا
در کیش جاں فروشاں فضل و ادب نباشد
ایں جا نسب نہ گنجد آنجا حسب نباشد
جاں فروشوں کے طریقہ میں فضل اور ہنر زیب نہیں دیتاہے
اس جگہ نسب کی گنجائش نہیں، اس جگہ حسب نہ ہوگا
مے خور کہ عمر سرمد گر در جہاں تواں یافت
جز بادۂ بہشتی ہیچش سبب نباشد
جس محفل میں آفتاب ذرے میں شمار ہے
اپنے آپ کو بڑا سمجھنا ادب نہ ہوگا
حافظؔ وصال جاناں با چوں تو تنگ دستی
روزے شود کہ با آں پیوند شب نباشد
شراب پی اگر دنیا میں عمرِ جاوید پائی جاسکتی ہے
تو بہشتی شراب کے سوا اس کا کوئی ذریعہ نہ ہوگا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.