Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

اے دل من در ہوایت ہمچو آب و ماہیاں

رومی

اے دل من در ہوایت ہمچو آب و ماہیاں

رومی

MORE BYرومی

    اے دل من در ہوایت ہمچو آب و ماہیاں

    ماہی جانم بہ میرد گر بہ گردد یک زماں

    اے دل! میں تمہاری چاہت میں پانی اور مچھلی کی طرح ہوں

    میری جان کی مچھلی مر جائے اگر ایک لمحہ کے لیے پانی سے جدا ہو جائے

    ماہیاں را صبر نبود یک زماں بیرون آب

    عاشقاں را صبر نبود در فراق دلستاں

    مچھلی کو پانی کے بغیر ایک لمحہ بھی قرار نصیب نہیں ہوتا

    عاشق کو بھی اپنے محبوب کے فراق میں چین نہیں ملتا

    ہر دو عالم بے جمالت مر مرا زنداں بود

    آب حیواں در فراقت گر خورم دارد زیاں

    دونوں عالم مجھے بے کیف اور قید خانہ معلوم ہوتا ہے

    اس کے فراق میں مجھے اگر آب حیات بھی مل جائے تو مجھے فائدہ نہیں ہوگا

    قطرۂ خون دلم را چوں جہانے کردۂ

    تا ز حیرانی ندانم قطرۂ را از جہاں

    تو نے میرے دل کے قطرے کو اس طرح ایک جہان بنا دیا ہے

    کہ دنیا کے اس قطرے کا مجھے اب کوئی علم نہیں، میں سخت حیران ہوں

    بر دہان من بہ دست خویش بنہادے قدح

    در نگنجے از بزرگی در بیاں و در عیاں

    تو نے اپنے ہاتھ سے میرے منہ پر جام رکھ دیا

    میں تمہاری بزرگی کو لفظوں میں بیان نہیں کر سکتا

    شمسؔ تبریزی بیک صبح ار بہ خود گیرد مرا

    آں چہ می جویم بیابم در دل خود رائیگاں

    شمس تبریزی اگر مجھے کسی صبح گلے لگا لے

    تو میں سمجھوں گا کہ میں جو تلاش کر رہا تھا، وہ مجھے مفت میں مل گیا

    مأخذ :
    • کتاب : کلیات شمس تبریزی، جلد دوم (Pg. 637)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے