ناگہاں عنبر فشاں آمد صباح
بوئے یار مہرباں آمد صباح
اچانک وہ خوشبو بانٹنے ولا صبح صبح آیا
صبح صبح مہربان دوست کی خوشبو آئی
از دم عیسی جہانے زندہ شد
چوں مسیح از آسماں آمد صباح
عیسی کی پھونک سے ایک بڑی دنیا زندہ ہوگئی
جب وہ مسیح آسمان سے صبح صبح نمودار ہوا
گل شگفتہ در ہمہ باغ و چمن
صد نوائے بلبلاں آمد صباح
تو باغ اور باغیچے میں پھول کھل گیے
صبح صبح سیکڑوں بلبلوں کی آوازیں آئیں
خیز اندر صبح دم بیدار شو
بوئے مشک و زعفراں آمد صباح
صبح کے وقت اٹھو اور تیار ہو جاؤ
صبح صبح مشک اور زعفران کی خوشبو آئی
گل برفت و گلبن آمد در نظر
چوں نبی از لا مکاں آمد صباح
گل اور گلستاں نظر آنے لگے
جب صبح صبح نبی لامکاں سے تشریف لائے
گفتمش گل را بچیں از بوستاں
گفت بلبل در فغاں آمد صباح
میں نے اس سے کہا باغ سے پھول چن لو
اس نے کہا صبح صبح بلبل نغمہ سنج ہے
سینہ را قوت رواں آمد صبوح
دیدہ را نور عیاں آمد صباح
دل کے لیے دل کی روزی صبح صبح آگئی
آنکھ کے لیے صبح صبح روشنی آئی
مستوی شد شاہ جاں بر تخت دل
رخت ما را پاسباں آمد صباح
دل کے تخت پر بادشاہ جلوہ افروز ہوگیا
صبح صبح ہمارے سامان کو پاسبان مل گیا
شمسؔ تبریزی صباح الخیر گفت
جان جاناں جان جاں آمد صباح
شمس تبریزی نے صبح بخیر کہا
صبح صبح محبوب کی جان اور جان کا محبوب آیا
- کتاب : کلیات شمس تبریزی (Pg. 195)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.