Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

ناگہاں عنبر فشاں آمد صباح

رومی

ناگہاں عنبر فشاں آمد صباح

رومی

MORE BYرومی

    ناگہاں عنبر فشاں آمد صباح

    بوئے یار مہرباں آمد صباح

    اچانک وہ خوشبو بانٹنے ولا صبح صبح آیا

    صبح صبح مہربان دوست کی خوشبو آئی

    از دم عیسی جہانے زندہ شد

    چوں مسیح از آسماں آمد صباح

    عیسی کی پھونک سے ایک بڑی دنیا زندہ ہوگئی

    جب وہ مسیح آسمان سے صبح صبح نمودار ہوا

    گل شگفتہ در ہمہ باغ و چمن

    صد نوائے بلبلاں آمد صباح

    تو باغ اور باغیچے میں پھول کھل گیے

    صبح صبح سیکڑوں بلبلوں کی آوازیں آئیں

    خیز اندر صبح دم بیدار شو

    بوئے مشک و زعفراں آمد صباح

    صبح کے وقت اٹھو اور تیار ہو جاؤ

    صبح صبح مشک اور زعفران کی خوشبو آئی

    گل برفت و گلبن آمد در نظر

    چوں نبی از لا مکاں آمد صباح

    گل اور گلستاں نظر آنے لگے

    جب صبح صبح نبی لامکاں سے تشریف لائے

    گفتمش گل را بچیں از بوستاں

    گفت بلبل در فغاں آمد صباح

    میں نے اس سے کہا باغ سے پھول چن لو

    اس نے کہا صبح صبح بلبل نغمہ سنج ہے

    سینہ را قوت رواں آمد صبوح

    دیدہ را نور عیاں آمد صباح

    دل کے لیے دل کی روزی صبح صبح آگئی

    آنکھ کے لیے صبح صبح روشنی آئی

    مستوی شد شاہ جاں بر تخت دل

    رخت ما را پاسباں آمد صباح

    دل کے تخت پر بادشاہ جلوہ افروز ہوگیا

    صبح صبح ہمارے سامان کو پاسبان مل گیا

    شمسؔ تبریزی صباح الخیر گفت

    جان جاناں جان جاں آمد صباح

    شمس تبریزی نے صبح بخیر کہا

    صبح صبح محبوب کی جان اور جان کا محبوب آیا

    مأخذ :
    • کتاب : کلیات شمس تبریزی (Pg. 195)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے