من خستہ و رنجورم بیچارہ و مہجورم
از وصل صنم دورم من بے سر و سامانم
میں پریشان، غمگین، بیچارہ اور ہجر میں مبتلا ہوں
میں صنم کے وصال سے دور اور بے سر و سامان ہوں
در صلحم و در جنگم بد نامم و بے ننگم
بے روئے تو دل تنگم حرمانم و حرمانم
میں صلح میں ہوں، میں جنگ میں ہوں، میں بدنام ہوں، میں رسوا ہوں
میں تمہارے بغیر اداس ہوں، میں بدنصیب ہوں، میں بدنصیب ہوں
چالاکم و ہم چستم اے دوست ترا جستم
سرمستم و با مستم افتانم و خیزانم
میں چست و چالاک ہوں، اے دوست میں تجھے ڈھونڈ رہا ہوں
میں مست ہوں، میں مستوں کے ساتھ ہوں، میں گرتا ہوں اور کبھی اٹھتا ہوں
ہم جنم و ہم انسم با غیر نشد انسم
با عشق تو ہم جنسم من کشتہ احسانم
میں جن ہوں، میں انسان ہوں، مجھے کسی اور سے محبت نہیں ہے
میں عشق میں تیرا ہم جنس ہوں، میں تیرے احسان کا مارا ہوں
ہم چیزم و ناچیزم من گوہر پاکیزم
من قند شکر بیزم پر قند بہ دکانم
میں ہوں بھی، میں نہیں بھی ہوں، میں پاکیزہ طبیعت ہوں
میں قند چھاننے والا ہوں، میری دکان قند سے بھری ہے
اے شمسؔ مکن منعم می سوزم چوں شمعم
نے لائق ایں جمعم من مرد پریشانم
اے شمس مجھے آرام طلب مت بنا، میں شمع کی طرح جل رہا ہوں
میں اس کے لائق نہیں ہوں، میں ایک پریشان آدمی ہوں
- کتاب : کلیات شمس تبریزی (Pg. 469)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.