رو اے صبا و سلامم بہ دل نواز رساں
نیاز بندہ بداں شوخ عشوہ ساز رساں
اے صبا جاؤ اور میرا سلام میرے محبوب تک پہنچاؤ میری نیاز مندی اس ناز وادا والے شوخ تک پہنچاؤ
بمردم و نگشادم غمش چو جاں بدہم
ببر حکایت و بر محرمان راز رساں
میں مر گیا لیکن اس کے غم کو نہیں کھولا یہ بات جا کر راز داروں کو بتا دو۔
بہ جان کاستہ افسانہ فراق بگو
بہ شمع سوختہ پروانہ گداز رساں
ہاری ہوئی جان کو فراق کا افسانہ سناؤ جلی ہوئی شمع کو جلنے والا پروانہ مہیا کرو۔
کجائی اے کہ دلت بر ہلاکت نا خوش بود
بیا و مژدہ بداں لعل دل نواز رساں
تم کہاں ہو کہ تمہارا دل موت پر ناخوش تھا آؤ اور ان خوبصورت ہونٹوں کو یہ خوش خبری پہنچاؤ۔
من آنچہ می کشم اندر درازی شبہا
بہ روزگار سر زلف او فراز رساں
طویل راتوں میں جو کچھ مجھ پر گزرتی ہے وہ اس کی زلفوں کی درازی تک پہنچاؤ۔
دلم ببردی و ترسم کہ درد آں رسدت
دلم بہ زلف نگہدار و درد باز رساں
تم میرا دل لے گئے اور میں ڈرتا ہوں، کہ اسکا درد تمہیں پہنچے گا میرا دل زلفوں میں رکھ لو اور میرا درد واپس کر دو۔
چو نیم خوردہ خود بادہ بر زمیں فگنی
بگو بہ روح ستم کشتگان ناز رساں
جب تم اپنی آدھی پی سی ہوئی شراب زمین پر پھینکوں تو یہ کہو، کہ یہ ناز وادا کے چاہنے والوں تک پہنچا دو۔
ز ناز ایں ہمہ نتواں فروخت بر خسروؔ
شکستہ را قدرے مرہم نیاز رساں
یہ سب کچھ ناز کے بل بوتے پر خسروؔ کو فروخت نہیں کیا جا سکتا اس ٹوٹے ہوئے شخص کو تھوڑی سی نیاز مندی کی مرہم پہنچاؤ۔
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.