سلامی وہ رن میں شہ دو جہاں ہے
سلامی وہ رن میں شہ دو جہاں ہے
جھکا جس کی تعظیم کو آسماں ہے
ادھر ہے ہویدا یزیدی اطاعت
خدا کی رضا اس طرف بھی عیاں ہے
فدائی جوتھے ہو چکے وہ فدا سب
تہہ تیغ اب شاہ کا امتحاں ہے
جو کردارِ شبیر مقتل میں دیکھا
وہ دنیا کے پردے پر ملتا کہاں ہے
نہ مانگی دعا جس نے ردِّ بلا کی
مسیحا سے بالا وہ عرش آشیاں ہے
تہہ تیغ سجدے میں سر کو جھکانا
خدایا غضب کا ترا امتحاں ہے
کرے مدح شبیر کی کیفؔ کیوں کر
نہ عالم نہ فاضل نہ وہ خوش بیاں ہے
- کتاب : تذکرہ شعرائے اتر پردیش جلد گیارہویں (Pg. 234)
- Author : عرفان عباسی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.