Sufinama

سلام اے سید جن و بشر انوار سبحانی

مظفرالدین صاحب

سلام اے سید جن و بشر انوار سبحانی

مظفرالدین صاحب

MORE BYمظفرالدین صاحب

    دلچسپ معلومات

    بیادگارِ حضرت رسالتِ مآب محمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وسلم

    سلام اے سید جن و بشر انوار سبحانی

    سلام اے محرم راز حقیقت ہائے سبحانی

    سلام اے آفتاب دو جہاں شاہنشہِ بطحا

    سلام اے تاجدارِ انبیا ختم رسل شاہا

    سلام اے آمنہ کے لعل شاہِ یوسفِ ثانی

    سلام اے مظہر نورالہدیٰ اے ظل سبحانی

    سلام اس پر کہ جو ہم بے سہاروں کا سہارا ہے

    سلام اس پر کہ جس کا نام عالم آشکارا ہے

    سلام اس پر کہ جس کی وجہ سے توقیر آدم ہے

    سلام اس پر کہ جس کے واسطے تخلیق عالم ہے

    سلام اس پر کہ ہے جس سے فروزاں شمعِ ایمانی

    سلام اس پر کہ جس کے نور سے ہے نورِ قرآنی

    سلام اس پر کہ جس کے قبل یہ دنیا تھی ویرانہ

    سلام اس پر جس کے پیشتر زنداں تھا میخانہ

    سلام اس پر کہ فرمان خدا کو جس نے فرمایا

    سلام اس پر کہ جس نے قلب کو ایماں سے گرمایا

    سلام اس پر کہ جس کے دشمنوں کو اعتراف اس کا

    سلام اس پر کہ ہے جبریل بھی محو طواف اس کا

    سلام اس پر کہ لاثانی ہے جو شانِ شہنشاہی

    سلام اس پر کہ جس نے دشمنوں کی مغفرت چاہی

    سلام اس پر کہ جس نے رات رو رو کر دعائیں کیں

    سلام اس پر کہ جس نے بیوفاؤں سے وفائیں کیں

    سلام اس پر کہ ایسا گل قیامت تک نہیں کھلتا

    سلام اس پر کہ جس کے قد کا سایہ تک نہیں ملتا

    سلام اس پر عرق میں جس کے پنہاں عطر و عنبر ہے

    سلام اس پر مشامِ جاں ہے جو زلفِ پیمبر ہے

    سلام اس پر کیا تھا چاند کو جس چاند نے ٹکڑے

    سلام اس پر کہ جس کے نام پر روح بلال اکھڑے

    سلام اس پر کہ جس کے دم سے دنیا کا چمن گلشن

    سلام اس پر کہ جس کے نور سے مرقد مری روشن

    سلام اے سید عالی نسب والا گہر شاہا

    سلام اے جلوۂ رحمان کے حد نظر شاہا

    سلامِ صاحبؔ ہجراں نصیب بے نوا لینا

    بوقف واپسیں مولا مدینے میں بلا لینا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے