سلام اس ذات_اقدس پر سلام اس فخر_عالم پر
سلام اس ذات اقدس پر سلام اس فخر عالم پر
بہر لحظہ ہزاروں جس کے احسانات ہیں ہم پر
سلام اس پر ازل ہی سے جو محبوب زمانہ ہے
سلام اس پر کہ جس کا ذکر رحمت کا خزانہ ہے
سلام اس پر لقب پا کر جو ختم المرسلیں آیا
سلام اس پر جو بن کر رحمۃ اللعالمیں آیا
سلام اس پر محبت باہمی تعلیم ہے جس کی
سلام اس پر خدا کے دل میں بھی تعظیم ہے جس کی
سلام اس پر صداقت جس پہ اب تک ناز کرتی ہے
سلام اس پر رسالت جس پہ اب تک ناز کرتی ہے
سلام اس پر کہ جو نبیوں میں سب سے ہی نرالا ہے
سلام اس پر کہ جس سے دونوں عالم میں اجالا ہے
سلام اس پر جو ہر انساں کی آزادی کا حامی تھا
سلام اس پر جو پہلا دشمن دور غلامی تھا
- کتاب : کلیات عزیز (Pg. 166)
- Author : عزیز وارثی
- مطبع : مرکزی پنٹرز، چوڑی والان، دہلی (1993)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.