آپ جب تشریف لائے مٹ گئے ظلمت کے سائے
آپ جب تشریف لائے مٹ گئے ظلمت کے سائے
با ادب سر کو جھکائے قدسیوں نے گیت گائے
یانبی سلام علیک
دشت وصحرا صحن گلشن آپ کے جلووں سے روشن
آپ کا ہے خلق احسن خم دوعالم کی ہے گردن
یانبی سلام علیک
اے شہنشاہِ رسالت ہم پہ بھی چشمِ عنایت
دور ہو رنج ومصیبت ہو نگاہِ لطف ورحمت
یانبی سلام علیک
اپنے روضہ پر بُلائیں عارضِ انور دکھائیں
بختِ خفۃ کو جگائیں با ادب ہم گنگنائیں
یانبی سلام علیک
جاں کنی کا جب ہو عالم قبر میں اٹھنا ہو جس دم
بزمِ محشر جب ہو قائم لب پہ یہ نغمہ ہو دائم
یانبی سلام علیک
آپ داتا ہم سوالی اب دکھادیں باب عالی
چوم کر روضہ کی جالی یہ کہے شبنمؔ کمالی
یانبی سلام علیک
- کتاب : صہبائے عقیدت (Pg. 212)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.