بھجن
اسیا گیت جس مں پرماتما یا دیوی دیوتا کی تعریف کی گئی ہو بھجن کہلاتا ہے۔ یہ اصلاً سنسکرت کا لفظ ہے اور بطور اسم مستعمل ہے اردو میں سنسکرت سے ماخوذ ہے اور اصلی حالت اور اصلی معنی میں ہی اردو رسم الخط میں مستعمل ہے ١٨٨٤ء میں "تذکرۂ غوثیہ" میں اس کا استعمال ملتا ہے۔ یہاں مشہور اور عمدہ بھجن دستیاب ہیں۔
aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere