Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

چہرہ پر اشعار

چادر سے موج کے نہ چھپے چہرہ آپ کا

برقعہ حباب کا نہ ہو برقعہ حباب کا

شاہ نیاز احمد بریلوی

چہرے پہ جو تیرے نظر کر گیا

جان سے وہ اپنی گزر کر گیا

خواجہ رکن الدین عشقؔ

نکتۂ ایمان سے واقف ہو

چہرۂ یار جا بجا دیکھا

شاہ نصیر

ہائے کیا اندھیر ہے کیسی یہ چہرہ کی چمک

سامنے تو سب کے پھر محروم سب دیدار سے

شمشاد لکھنوی

اک چہرے سے پیار کروں میں اک سے خوف لگے ہے مجھ کو

اک چہرہ اک آئینہ ہے اک چہرہ پتھر لگتا ہے

واصف علی واصف

اس کا چہرہ کب اس کا اپنا تھا

جس کے چہرے پر مر مٹے چہرے

واصف علی واصف

اپنا بے خود مجھے للہ بنا لے ساقی

برقعہ’ پھر چہرۂ انور سے ہٹا لے ساقی

درد کاکوروی

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

متعلقہ موضوعات

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے