Font by Mehr Nastaliq Web

بھارت کے شاعر اور ادیب

کل: 999

خواجہ نظام الدین اولیا کے چہیتے مرید اور فارسی اور اردو کے پسندیدہ صوفی شاعر

آخری مغل بادشاہ بہادر شاہ ظفر کے استاد اور ملک الشعرا۔ غالب کے ساتھ ان کی رقابت مشہور ہے

غالب اور ذوق کے ہم عصر۔ وہ حکیم ، ماہر نجوم اور شطرنج کے کھلاڑی بھی تھے۔ کہا جاتا ہے کہ مرزا غالب نے ان کے شعر ’ تم مرے پاس ہوتے ہو گویا/ جب کوئی دوسرا نہیں ہوتا‘ پر اپنا پورا دیوان دینے کی بات کہی تھی

معروف افسانہ نگار اور ناول نویس، ہندوستان میں فرقہ وارانہ فسادات کے تناظر میں کہانیاں اور ناول لکھنے کے لیے جانے جاتے ہیں۔

دہلی کے معروف مجددی بزرگ اور معروف روحانی شاعر

"گلشن بے خار" کا مصنف

ممتاز ترین قبل از جدید شاعروں میں نمایاں

دلی کی شعری روایت کے متاخرین شاعروں میں شامل۔ اپنے ڈرامے ’کرشن اوتار‘ کے لیے بھی جانے جاتے ہیں

ہندوستان کے مشہور صوفی اور خواجہ نظام الدین اولیا کے معاصر

بھگوت گیتا کا اردو میں منظوم ترجمہ کرنے کے لئے مشہور

نوح ناروی کے شاگرد، شاعری میں عوامی روز مرہ کو جگہ دی، غزلوں کے ساتھ اہم مذہبی اور ملی شخصیات پر نظمیں لکھیں

بحیثیت انسان، نرم مزاج اور کثیر الاحباب تھے

اظہرؔ کمالی بدایونی کے شاگرد اور خوش گلو شاعر

حضرت اشرف العالم شہبازی کے سنجھلے بھائی

تسلیم لکھنوی کے شاگرد رشید

مشاعروں کے مرد میداں، خوش فکر، زود گو، شگفتہ بیان اور اچھے شاعر تھے۔

اسلام پور کا ایک گمنام صوفی شاعر

حضرت شاہ احمدی پھلواروی کے صاحبزادے

اسلامیہ کالج، گورکھپور کی شاخ اردو میڈیم پرائمری اسکول میں بحیثیت مدرس

زود گو، قادرالکلام اور کہنہ مشق شاعر

پھلواری شریف کے صوفی شاعر

’’تذکرہ شعرائے گیا‘‘ کے مصنف

شاہ اکبر داناپوری کے ناتی اور خانقاہ منعمیہ ابوالعلائیہ، رام ساگر گیا کے پیرزادے جو عہد جوانی میں انتقال کر گئے

چودھویں صدی ہجری کے ممتاز صوفی شاعر اور خانقاہ رشیدیہ جون پور کے سجادہ نشیں

فارسی اور اردو کے معروف شاعر اور ’’تاریخِ کملا‘‘ کے مصنف

اعظم شاہ

1653 - 1707

اورنگ زیب عالمگیر کا سب سے بڑا بیٹا اور قلیل مدت تک کے لئے برائے نام بادشاہ

میرٹھ کے رئیس اور خواجہ قیام اصدق کے مرید و خلیفہ

پیر بیگھہ کے رہنے والے، باقر پیر بگھوی کے شاگرد اور مولانا فضل رحمن گنج مرادآبادی کے خلیفہ

جامعہ اشرفیہ، مبارک پور کے بانی

رام پور کا ایک قادرالکلام شاعر

ایک عظیم صوفی بزرگ اور اہلِ اللہ میں سے تھے جنہوں نے تصوف کے اصولوں کو اپنانا اور لوگوں کو روحانی بیداری کی طرف رہنمائی کرنا اپنی زندگی کا مقصد بنایا، وہ سلسلۂ چشتیہ صابریہ کے ایک اہم بزرگ اور ایک ممتاز رہنما تھے۔

آپ بڑے قادرالکلام شاعر اور مثالی مرد مومن تھے۔

مغل بادشاہ شاہ عالم ثانی کے استاد محترم

ماہنامہ احسن، رام پور کے مدیر اعلیٰ

بولیے