تلاش کا نتیجہ "maqaamaat-e-aah"
Tap the Advanced Search Filter button to refine your searches
آہ سنبھلی
1934 - 1990
شاہ ممتاز علی امیٹھوی
1862 - 1935
غم بظاہر تو بہت تلخ ہے لیکن اے آہؔیہی انسان کو انسان بنا دیتا ہے
ہر دم آتی ہے گرچہ آہ پر آہپر کوئی کارگر نہیں آتی
نہ پوچھو بے نیازی آہ طرز امتحاں دیکھوملائی خاک میں ہنس ہنس کے میری آبرو برسوں
کس طرح دکھاؤں آہ تجھ کومیں اپنی یہ خراب حالی
میں اپنی آہ کے صدقے کہ میری آہ میں بھیتری نگاہ کے انداز پائے جاتے ہیں
آہ فارسی زبان مں افسوس کے موقع پر استعمال کیا جانے والا ایک کلمہ ہے۔ ہندی مں ہائے اور انگریزی مںی Oh مستعمل ہے۔ اردو مںں فارسی زبان سے لیا گیاہے ۔ یہ اردو میں بطور اسم اور بطور حرف دونوں طرح مستعمل ہے۔ سب سے پہلے ١٦١١ء میں قلی قطب شاہ کے کلا ت مںن اس کا استعمال ملتا ہے۔ذیل کے شعرمیں میرتقی میر نے اسی معنی میں اسے استعمال کیا ہے آہ سحر نے سوزش دل کو مٹا دیا اس باد نے ہمںو تو دیا سا بُجھا دیا تصوف میں یہ کمالِ عشق کی ایک علامت ہے جس کے بیان سے زبان وقلم دونوں قاصر ہیں۔
मुक़ामात-ए-आहمقامات آہ
stages of sighs
دی مقامات آف بدیع الزماں الہمدانی
ڈبلیو جے پرنڈرگاسٹ
1915
Maqamat (Stations) And Ahwal (States) According To Al-Qushayri And Al-Hujwiri
عبد المحئی
1993
حل مقامات رسالہ عبدالواسع بانسوی
مطبوعات منشی نول کشور
رسائل شاہ ولی اللہ ؒ
اے مالدیوز سیلیبریشن
روئسٹن ایلس
1997
مقام ملا فقیرؒ
شبیر حسن خاں
1991تصوف
A Gazetteer of Kashmir
چارلس ایلیسن بیٹس
1980
لکھنواے گیزیٹر
نامعلوم مصنف
1904
At A Glance
شوکت علی خان
1990تبصرہ
تاریخ رسول
خواجہ حسن نظامی
1948
رسائل شاہ ولی اللہ دہلویؒ
شاہ ولی اللہ محدث دہلوی
1999
اے ٹریڈس آن صوفزم
نورالدین عبد الرحمٰن جامی
1906
اے ہسٹری آف انڈین منتخاب التواریخ
عبدالقادر ابن ملوک شاہ
1990
رسائل حضرت مولانا یعقوب چرخیؒ
محمد نذیر رانجھا
2009
سلیبریٹنگ اے صوفی ماسٹر
شاہ نعمت اللہ ولی
2002سوانح حیات
دو قدم پر رہ گئی ہے منزل مقصود آہچھوڑ کر تنہا نہ جاؤ ہمرہاں بہر خدا
آہ بر لب غم بہ دل نالہ بہ کام آہی گیازندگی کو موت بننے کا پیام آہی گیا
تیرے فراق میں ہر وقت آہ کرتا ہوںتیرے لیے جوانی تباہ کرتا ہوں
پیہم جو آہ آہ کیے جا رہا ہوں میںدولت ہے غم زکوٰۃ دئیے جا رہا ہوں میں
کسی کو خبر ہے آہ مرے داغ عشق کیخاموش ہو کے جلتا ہے کباب دل
زیں طول امل آہ چے خواہی کردنزیں خواہش جانکاہ چے خواہی کردن
کیوں میں فراق یار میں آہ و فغاں کروںکوثرؔ دل حزیں جرس کارواں نہیں
انداز وہی سمجھے مرے دل کی آہ کازخمی جو ہو چکا ہو کسی کی نگاہ کا
آہ دل کو بے طرح سلگا گیاکچھ چھلاوا سا مجھے دکھلا گیا
آہ جس دن سے آنکھ تجھ سے لگیدل پہ ہر روز اک نیا غم ہے
آہ خوش باشد کہ بینم بار دیگر روئے دوستدر سجود آیم بہ محراب خم ابروئے دوست
آہ دنیا سرائے فانی ہےکس قدر مختصر کہانی ہے
کریں آہ و فغاں پھوڑیں پھپھولے اس طرح دل کےارادہ ہے کہ روئیں عید کے دن بھی گلے مل کے
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
Urdu poetry, urdu shayari, shayari in urdu, poetry in urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books