تلاش کا نتیجہ "niyyat-e-shauq"
Tap the Advanced Search Filter button to refine your searches
شائق وارثی
شائق پھلواروی
1822 - 1872
شوق لکھنوی
1890 - 1945
خواجہ شوق
شوق نیموی
شوق رامپوری
شوق اجمیری
شائق بدایونی
1839 - 1905
پنڈت شائق وارثی
خدا بخش شایق
مرزا یوسف شائق
شوق کانپوری
عبدالطیف شوق
اسرار علی شائق
1898 - 1978
میر محمد حسین شوق
لاکھ دیکھوں تجھے پھرتی نہیں نیت میریدل ہے قابو میں مرا اب نہ طبیعت میری
تجھے بحر غم سے گزر نے کو اے شوقؔہماری غزل کا سفینہ نہیں ہے
خار زار عشق سے اے شوق نکلو تم کہیںگلشن ہستی سے ہو جاؤ گے ورنہ گم کہیں
اپنی نگاہِ شوق کو روکا کریں گے ہموہ خود کریں نگاہ تو پھر کیا کریں گے ہم
پسِ مردن بھی سب کہتے ہیں کچھ ہے سانس بسمل میںیہ کیا اعجاز ہے یارب ہوائے کوئے قاتل میں
निय्यत-ए-शौक़نیت شوق
intention to love
المحدث الکبیر الشیخ ظہیر احسن شوق النیموی حیاتہ و آثارہ فی الحدیث
محمد عتیق الرحمن
2011
نسخہ راحت افزا
پربھو دیال سرن
تصوف
رسائل شاہ ولی اللہ ؒ
اے مالدیوز سیلیبریشن
روئسٹن ایلس
1997
مقام ملا فقیرؒ
شبیر حسن خاں
1991تصوف
A Gazetteer of Kashmir
چارلس ایلیسن بیٹس
1980
لکھنواے گیزیٹر
نامعلوم مصنف
1904
At A Glance
شوکت علی خان
1990تبصرہ
تاریخ رسول
خواجہ حسن نظامی
1948
رسائل شاہ ولی اللہ دہلویؒ
شاہ ولی اللہ محدث دہلوی
1999
اے ٹریڈس آن صوفزم
نورالدین عبد الرحمٰن جامی
1906
اے ہسٹری آف انڈین منتخاب التواریخ
عبدالقادر ابن ملوک شاہ
1990
رسائل حضرت مولانا یعقوب چرخیؒ
محمد نذیر رانجھا
2009
سلیبریٹنگ اے صوفی ماسٹر
شاہ نعمت اللہ ولی
2002سوانح حیات
رسائل میلاد محبوب
صلاح الدین سعیدی
2012تاریخ
اب ہو کہ نہ ہو حشر میں دیدار کسی کاہے ناز کہ میں بھی ہوں گنہگار کسی کا
نسیم شمع لحد کو ذرا بچائے ہوئےکہ مرمٹوں گا کوئی اورسوگوار نہیں
کہتی ہے اب روش یہی لیل ونہار کیناساز ہے ہوا چمن روزگار کی
کٹی ہیں رو رو کے غم کی راتیں تڑپ تڑپ کے سحر ہوئی ہےنہ پوچھیے حال مجھ حزیں کا یہ عمر یوں ہی بسر ہوئی ہے
دل میں یاد تیری آنکھوں میں نور تیراجس گھر کو میں نے دیکھا پایا ظہور تیرا
دولت دیدار سنتا ہوں لٹے گی حشر میںدیکھنے والو انہیں میری نظر سے دیکھنا
کیوں مجھے کوئی کہے عقل سے بےگانہ ہےتم اگر ناز سے کہہ دو مرا دیوانہ ہے
بے کسی دیکھ کوئی گھر نہ ملے گا ایساقدم آگے نہ بڑھانا مرے ویرانے سے
مر کے کیا قبر میں راحت ہوگیآنکھ کھلتے ہی قیامت ہوگی
اپنی زلفوں کی تو سن لیجئے سنیے نہ مریکان میں کہتی ہیں کچھ حال پریشاں میرا
نہ جانے اصل قاتل کون ہے لیکن زمانے میںیہ جتنے مرنے والے ہیں تمہارا نام لیتے ہیں
جنوں میں ایک دن ڈنکا بجےگا جوشِ ایماں کاہے اِلّا اللہ آوازہ مرے چاک گریباں کا
شوق ہر رنگ رقیب سر و ساماں نکلاقیس تصویر کے پردے میں بھی عریاں نکلا
داغ دے گا تجھے یہ شوق خود آرائی کادیکھ آئینہ ہے دشمن تری یکتائی کا
بغیر عشقِ نبی زندگی ادھوری ہےنماز میں بھی درود آپ پر ضروری ہے
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
Urdu poetry, urdu shayari, shayari in urdu, poetry in urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books