Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

اجازت پر اشعار

اجازت ہو تو ہم اس شمع محفل کو بجھا ڈالیں

تمہارے سامنے یہ روشنی اچھی نہیں لگتی

پرنم الہ آبادی

آپ کی مجلس عالی میں علی الرغم رقیب

بہ اجازت یہ گنہ گار اٹھے اور بیٹھے

عبدالرحمٰن احسان دہلوی

ٹک شکایت کی اب اجازت ہو

نہیں رکتی زبان پر آئی

احسن اللہ خاں بیان

ملی سجدہ کی اجازت جوں ہی پاسباں سے پہلے

مجھے مل گئی خدائی تیرے آستاں سے پہلے

افقر موہانی

وہ آئے ہیں ذرا میں بات کر لوں

اجازت اے دل درد آشنا دے

مضطر خیرآبادی

اب اجازت دفن کی ہو جائے تو جنت ملے

یار کے کوچے میں ہم نے جائے مدفن کی تلاش

اکبر وارثی میرٹھی

گر اجازت ہو تو پروانہ کی طرح

صدقہ ہونے کو تمہارے آئیے

میر محمد بیدار

مجھے گرم نظارہ دیکھا تو ہنس کر

وہ بولے کہ اس کی اجازت نہیں ہے

حسرت موہانی

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

متعلقہ موضوعات

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے