Font by Mehr Nastaliq Web
Baba Farid's Photo'

बाबा फ़रीद

1173 - 1266 | कोथेवाल, पाकिस्तान

बारहवीं सदी के मुबल्लिग़ और सूफ़ी बुज़ुर्ग थे, उनको क़ुरून-इ-वुस्ता के सबसे मुमताज़ और क़ाबिल-ए-एहतिराम सूफ़िया में से एक कहा गया है, उनका मज़ार पाकपतन, पाकिस्तान में है

बारहवीं सदी के मुबल्लिग़ और सूफ़ी बुज़ुर्ग थे, उनको क़ुरून-इ-वुस्ता के सबसे मुमताज़ और क़ाबिल-ए-एहतिराम सूफ़िया में से एक कहा गया है, उनका मज़ार पाकपतन, पाकिस्तान में है

बाबा फ़रीद के सूफ़ी उद्धरण

74
Favorite

श्रेणीबद्ध करें

वक़्त का कोई विकल्प नहीं होता।

अपने बाहरी रूप से ज़्यादा अंदर के रूप को जानो।

ज़रूरतमंदों को कभी भूलो।

रिवाज और किताबों से सीखा हुअ कुछ नहीं, असली चीज़ तो अच्छा किरदार है, उसी से इंसान को नजात मिलती है।

ज़िंदा दिल वही है, जिसमें मोहब्बत और तड़प मौजूद हो।

दरवेश मर जाए, पर ख़ुद को संतुष्ट करने के लिए कभी क़र्ज़ ले, क्योंकि क़र्ज़ और ख़ुदा पर भरोसे में पूरब-पश्चिम का फ़र्क़ है।

अगर ज़िंदगी है तो इल्म में है, अगर राहत है तो पहचान (मअरिफ़त) में है, अगर चाहत है तो मोहब्बत में है और अगर सुख है तो ज़िक्र में है।

नेकी करने के बहाने ढूँढो।

ऐसी चीज़ मत बेचो, जो ख़रीदी नहीं जा सकती।

जैसे हो वैसे ही दिखो, वरना लोग तुम्हारी असलियत सामने ले आएँगे।

سکون چاہتا ہے؟ تو حسد چھوڑ دے، کہ حسد دل کا زہر ہے اور زہر میں آرام نہیں ہوتا۔

دنیا کی محبت ایک چھپی ہوئی بلا ہے جو خامشی سے دل کو ویران کر کے بندے کو رب سے بیگانہ کر دیتی ہے۔

ہر مقام پر موت کو یاد رکھ، کہ یہی غفلت کا علاج اور بیداری کا راز ہے۔

باطن سنوار، ظاہر خود نکھر جائے گا کہ خدا دل کو دیکھتا ہے، نہ کہ لباس کو۔

اپنے نفس سے نکل جانا، رب تک پہنچنے کا راستہ ہے، جو خود سے بچ گیا وہ خدا سے جا ملا۔

نفس کی خواہشات کو تسکین نہ دو، کیوں کہ یہ کبھی بھی سیراب نہیں ہوتا اور ہر نئی خواہش کے ساتھ اس کی طلب بڑھتی رہتی ہے۔

دشمن کی تلخی پر ضبط کر، کہ غصہ تیرا سکون چھین کر تجھے کمزور کر دیتا ہے اور صبر تیری ڈھال ہے جو تجھے شکست سے بچاتی ہے۔

مصیبت کو تحفہ سمجھ کر قبول کر۔

ہنسی مزاق اور غصہ کو کمزوری کی علامت سمجھو، کیوں کہ اصل قوت سکون اور ضبط میں ہے۔

نادان کو زندہ مت سمجھ، کہ جس دل میں معرفت کی روشنی نہ ہو، وہ جسم تو ہے مگر روح سے خالی ہے۔

ذلت سے بچنے کا طریقہ یہ ہے کہ کسی کے سامنے دستِ سوال نہ پھیلاؤ۔

صحت کو خدا کا انعام جانو، کہ جب تک جسم سالم ہو، روح کی پرواز ممکن ہے۔

جس کام میں دل کی ناپسندیدگی ہو، اسے فوراً ترک کر دو، کیوں کہ دل کی صاف گوئی میں ہی سچائی ہے۔

دوسروں کا بھلائی کرنا دراصل اپنی روح کو سکون دینا ہے، کیوں کہ جو تم دوسروں کے لیے کرتے ہو، وہ تمہارے اندر کی صفائی ہے۔

اگر عظمت کی آرزو ہے، تو وہ ان کے ساتھ رہ کر حاصل کر جو دنیا کی نظروں میں پست ہیں، کیوں کہ خدا کی نظر میں وہی بلند ہیں۔

وہ شخص بابرکت ہے جسے اپنی لغزشوں کا اتنا ادراک ہو کہ وہ دوسروں کی کمزوریوں کو ظاہر نہ کرے، کیوں کہ یہ انسانیت کی اصل ہے۔

وہ کام کرو جو تمہیں دنیا کی نہیں بلکہ آخرت کی زندگی عطا کرے۔

جھگڑے میں وہ حکمت نہیں جو صلح کی راہ چھوڑ دے کہ نرمی میں ہی انسانیت کی بلندیاں ہیں۔

انسان کو کام کرنا چاہیے اور لوگوں کی باتوں میں نہ کھو جانا چاہیے۔

صوفیانہ سرود دلوں کو بیدار کرتا ہے اور دلوں میں عشق کی شعلہ کو پھونکتا ہے۔

اپنی کمزوریوں پر نظر رکھو، کیوں کہ جو خود کو پہچانتا ہے، وہ خدا کو زیادہ قریب پاتا ہے۔

اپنے دل کو شیطان کا کھلونا مت بناؤ۔

جب خدا کی طرف سے کوئی آزمائش آئے، تو اسے قبول کرو، کیوں کہ وہ تمہیں اس کی قربت تک پہنچانے کا راستہ ہے۔

ہر دن نئی روحانی کامیابی کی آرزو رکھو۔

اعلیٰ مقام کے لیے خودی کو پست نہ کرو۔

دشمن سے مشورہ کر کے فتح پاؤ اور دوست کو اپنی مروت سے دل میں جگہ دو۔

عجب کا جواب عجب سے دو، تاکہ تکبر کی حقیقت سامنے آ سکے۔

دشمن چاہے جتنا بھی مخلص ہو، خود کو اس سے محفوظ نہ سمجھو۔

نیک آدمی کے ساتھ فیاضی اختیار کرو، کہ اس کی دل آویزی میں برکت ہے۔

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

Recitation

बोलिए