अब्दुल करीम जिली के सूफ़ी उद्धरण

نام کا مقصد ذاتِ حق کے جوہر کی ایک روحانی تصویر قائم کرنا ہے اور اسے تجلیِ ذاتِ الٰہی کا وسیلہ سمجھا جاتا ہے۔
-
शेयर कीजिए
- सुझाव
- प्रतिक्रिया

انسان خدا اور فطرت کے درمیان ایک ربط ہے، ہر انسان خدا کی صفاتِ کاملہ کا ایک عکس ہے، کیوں کہ خدا نے انسان میں تجلی فرمائی ہے، پس جیسے خدا نے انسان میں نزول فرمایا، ویسے ہی انسان پر لازم ہے کہ وہ خدا کی طرف عروج حاصل کرے۔
-
शेयर कीजिए
- सुझाव
- प्रतिक्रिया

ذاتِ حق کا سب سے کامل مظہر ’’الوہیت‘‘ (الٰہیہ) میں جلوہ گر ہوتا ہے، الوہیت ذات کے تمام صفات کا مکمل اور واحد مجموعہ ہے، یہ اس ہستی کا نام ہے جو تمام مظاہرِ وجود کا خلاصہ ہے یعنی وہ وجود جو خالق اور مخلوق کے باہمی تعلق کی صورت میں ظاہر ہوتا ہے۔
-
शेयर कीजिए
- सुझाव
- प्रतिक्रिया

ایمان کا مرکز ’’فکر‘‘ ہے، لہٰذا یہ وہ اصل ہے جس میں ذاتِ حق اپنے کمال کے ساتھ جلوہ گر ہوتی ہے، اگر تم اس حقیقت کو پہچان لو تو تم پر واضح ہو جائے گا کہ فکر ہی تمام کائنات کی اصل ہے، کیوں کہ خدا ہی ہر شے کا سرچشمہ ہے اور اس کا کامل ترین ظہور صرف ایک ایسے ’’مرکز‘‘ میں ممکن ہے جو فکر ہو۔
-
शेयर कीजिए
- सुझाव
- प्रतिक्रिया

حق تعالیٰ کی خالص ذات میں ’’ماہیت‘‘ (ذات) اور ’’وجود‘‘ ایک ہی حقیقت ہیں لیکن جب وہ مخلوق کے دائرے میں جلوہ گر ہوتی ہے جو اس کی صفات کا ظہور ہیں تو یہ دونوں الگ ہو جاتے ہیں۔
-
शेयर कीजिए
- सुझाव
- प्रतिक्रिया

الٰہی تجلی و نورانیت خدا کے اسماء، افعال، صفات اور ذات پر مراقبے کے ذریعے حاصل ہوتی ہے۔
-
शेयर कीजिए
- सुझाव
- प्रतिक्रिया

حق تعالیٰ ماورائے ادراک بھی ہے اور عین موجودات میں بھی حاضر، وہ ایک بھی ہے اور کثرت میں بھی جلوہ گر، وہ وجودِ کامل ہے جو ہر نقص اور ہر جز کو اپنی وحدت میں جذب کر لیتا ہے۔
-
शेयर कीजिए
- सुझाव
- प्रतिक्रिया
aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere