Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama
Hakim Sanai's Photo'

حکیم سنائی

1080 - 1131/41 | غزنی, افغانستان

مشہورغزل گو شاعر اور فلسفی

مشہورغزل گو شاعر اور فلسفی

حکیم سنائی کا تعارف

تخلص : 'سنائی'

اصلی نام : ابوالمجد مجدود سنائی

پیدائش :غزنی

وفات : غزنی, افغانستان

حکیم سنائی کا پورا نام ابوالمجد بن آدم اور ان کا تخلص سنائی تھا، وہ 470ھ میں موجودہ افغانستان کے شہر غزنی میں پیدا ہوئے، وہ ایک نہایت سادہ انسان تھے۔ انہوں نے اپنی پوری زندگی درویشی اور فقیری میں گزاری، انہیں سیر و سیاحت کا شوق تھا، اسلامی حکومت کے زیر اثر مناطق کی سیر کرنے کے لئے نکلے، اسی دوران انہیں حج کرنے کی سعادت بھی نصیب ہوئی۔ حکیم سنائی کو مختلف علوم تفسیر، حدیث، فقہ اور ادبی علوم پر دسترس حاصل تھا وہ فلسفہ، ہندسہ اور علم طب میں بھی ماہر تھے، ایک حد تک وہ خواب کی تعبیر بتانے کا علم بھی جانتے تھے، حکیم سنائی کو ان کی اعلی علمی قابلیت اور ذہانت کی وجہ سے حکیم اور شیخ جیسے القاب سے نوازا گیا، وہ اپنے زمانے کے معروف اور ہردلعزیز شخص تھے، شعرا، عرفا اور علما کی نظر میں انہیں نہایت اعلی مقام حاصل تھا۔ آپ ایک اعلی درجہ کے شاعر تھے۔ سب سے پہلے غزل کو حکیم سنائی نے ہی رواج دیا، انہوں نے قصائد غزلیات اور مثنویات جیسی صنف میں طبع آزمائی کی، ان کی مثنویوں کو بہت زیادہ شہرت حاصل ہوئی، ان کی مشہور مثنویوں میں حدیقتہ الحقیقہ، طریق التحقیق، سیر العباد الی المعاد، مثنوی کارنامہ، عقل نامہ اور عشق نامہ بہت معروف ہیں، دنیاوی زندگی سے بیزار ہوکر وہ زہد و تقوی و سلوک کی طرف مائل ہوئے، یہی وہ دور تھا جب ان کی شاعری نے ایک نیا موڑ لیا۔

مادر طلب زلف تو چون زلف تو پیچان

مادر ہوس چشم تو چون چشم تو بیمار

حکیم سنائی سادہ، واضح اور صریح انداز میں شاعری کیا کرتے تھے، ان کے کلام میں زلف، چشم بیمار، مے و میکدہ، رند و خرابات جیسی اصطلاحات کا استعمال کیا گیا ہے، شاید حکیم سنائی وہ پہلے شخص تھے جنہوں نے سب سے پہلے ایسی اصطلاحات کا استعمال کیا۔ حکیم سنائی کی وجہ شہرت ان کی مثنویاں ہیں، ان کی استادانہ مہارت کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ شیخ فریدالیدن عطار اور مولانا روم جیسے عظیم شعرا نے حکیم سنائی کو اپنا پیشوا تسلیم کیا ہے، حکیم سنائی کا سال وفات 535ھ ہے۔

موضوعات

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے