شائق وارثی کا تعارف
منشی خدا بخش شائق دریا آبادی حاجی وارث علی شاہ کے نہایت فرما بردار اور لائق مرید تھے۔ ان کا شمار دیویٰ کے معروف صوفی شعرا میں ہوتا ہے۔ شائق کی پیدائش دریا آباد میں ہوئی مگر ان کا زیادہ تر قیام بارہ بنکی کے پنڈ نام کی جگہ پر رہاکرتا تھا، زندگی کا بیشتر وقت یہیں گذرا اور زندگی کے آخری ایام تک یہیں رہے۔ شائق وارثی کی کتاب 1890ء میں ’’تحفۃ الصفیا‘‘ کے نام سے بزبان فارسی حاجی وارث علی کی خواہش کے موافق شائع ہوئی، شائق کا وصال بارہ بنکی کے پنڈ نامی جگہ پر ہوا۔ وہیں ان کا مزار بھی ہے۔ شائق قادرالکلام شاعر تھے۔ ان کا دیوان ’’دیوان شوق‘‘ کے نام سے بہترین یادگار ہے۔ انہوں نے اپنی اس کتاب میں اپنے جذبات کو اشعار کی شکل میں پیش کیا ہے۔ اس میں فارسی زبان میں عرفانی غزلیں اور مثنویاں ہیں ۔